ذیشان لاشاری
محفلین
اصلاح فرما دیں
خصوصاً آخری شعر میں "دھیاں" کا استعمال درست ہے یا نہیں رہنمائی فرما دیں
لاتا نہیں میں لب پہ جو باتیں گماں میں ہیں
جل جائے گی زبان کہ شعلے بیاں میں ہیں
پیروں تلے ہمارے زمیں جب کھسک گئی
ہم کو ہوا یہ وہم کہ ہم آسماں میں ہیں
ہم پیشتر چلے ہیں کہ پسماندہ ہیں ہم
کہتے ہیں کہ بہار ہے پر ہم خزاں میں ہیں
آنکھوں میں دید لے کے کھڑے ہیں قطار میں
اے چاند ہم بھی پاس ترے کہکشاں میں ہیں
اخلاص و بھائی چارہ و الفت سے جی گئے
وہ کس جہاں کے لوگ تھے ہم کس جہاں میں ہیں
اپنائیت تو ہوگی کہ لہجہ ہے مشرقی
میٹھی تو ہوں گی باتیں کہ اردو زباں میں ہیں
چوری چھپے وہ آنکھ ہمیں دیکھتی ہے شان
یہ سوچ کر کہ ہم کہیں اپنے دھیاں میں ہیں
خصوصاً آخری شعر میں "دھیاں" کا استعمال درست ہے یا نہیں رہنمائی فرما دیں
لاتا نہیں میں لب پہ جو باتیں گماں میں ہیں
جل جائے گی زبان کہ شعلے بیاں میں ہیں
پیروں تلے ہمارے زمیں جب کھسک گئی
ہم کو ہوا یہ وہم کہ ہم آسماں میں ہیں
ہم پیشتر چلے ہیں کہ پسماندہ ہیں ہم
کہتے ہیں کہ بہار ہے پر ہم خزاں میں ہیں
آنکھوں میں دید لے کے کھڑے ہیں قطار میں
اے چاند ہم بھی پاس ترے کہکشاں میں ہیں
اخلاص و بھائی چارہ و الفت سے جی گئے
وہ کس جہاں کے لوگ تھے ہم کس جہاں میں ہیں
اپنائیت تو ہوگی کہ لہجہ ہے مشرقی
میٹھی تو ہوں گی باتیں کہ اردو زباں میں ہیں
چوری چھپے وہ آنکھ ہمیں دیکھتی ہے شان
یہ سوچ کر کہ ہم کہیں اپنے دھیاں میں ہیں