برائے اصلاح :

محبت کی واردات رقم ہو نہیں سکی
محبت کی داستان ختم ہو نہیں سکی

حمزہ بھائی، بس ایک شعر؟ تھوڑی اور مشق کریں، اور کم از کم چار شعر کہنے کی کوشش کریں اسی زمین میں۔
مزید یہ کہ میرے فہم کے مطابق آپ کو دونوں مصرعے بحر سے خارج ہیں۔ اس کے علاوہ واردات رقم ہونا بھی غیرمانوس ہے، آپ روداد رقم کرسکتے ہیں، واردات رقم کرنا میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا سنا۔
تیسرے یہ کہ آپ نے رَقَم کے ساتھ خَتْم قافیہ باندھا ہے۔ میں نے دونوں الفاظ کو مع حرکات لکھ دیا ہے سو آپ دیکھ سکتے ہیں رقم میں ق مفتوح ہے جبکہ ختم میں ت ساکن، سو میری رائے میں تو یہ دونوں لفظ ہم صوت نہیں ہوسکتے۔ رقم کے ساتھ آپ ایسے قوافی ہی لا سکتے ہیں جن میں م سے پہلے والا حرف مفتوح ہو، یعنی اس پر زبر لگا ہو جیسے دَم، خَم، کَم، غَم وغیرہ۔ واللہ اعلم۔

دعاگو،
راحلؔ
 
Top