عابد علی خاکسار
محفلین
الف عین صاحب
عظیم صاحب
جیتے جی ہی جنت کا نظارہ کیا ہوتا
کچھ دیر اگر تیرے کوچے میں جیا ہوتا
میں دیکھ اگر پاتا اے جان-جہاں تجھ کو
تو جام حقیقت کا میں نے بھی پیا ہوتا
میں خاک مدینے کی سینے پہ اگر ملتا
اے چاک-دل-مضطر پھر تو بھی سیا ہوتا
میں دیکھتا رہتا پرنور فضاوں کو
ماحول سبھی دل میں محفوظ کیا ہوتا
چھوتی نہ اجل، اے کاش اگر میں نے
ناموس-رسالت پر سر وار دیا ہوتا
عابد مرے دل میں بھی حسرت نہ کوئی ہوتی
طیبہ کی فضاوں کو، جو دیکھ لیا ہوتا
عابد علی خاکسار
عظیم صاحب
جیتے جی ہی جنت کا نظارہ کیا ہوتا
کچھ دیر اگر تیرے کوچے میں جیا ہوتا
میں دیکھ اگر پاتا اے جان-جہاں تجھ کو
تو جام حقیقت کا میں نے بھی پیا ہوتا
میں خاک مدینے کی سینے پہ اگر ملتا
اے چاک-دل-مضطر پھر تو بھی سیا ہوتا
میں دیکھتا رہتا پرنور فضاوں کو
ماحول سبھی دل میں محفوظ کیا ہوتا
چھوتی نہ اجل، اے کاش اگر میں نے
ناموس-رسالت پر سر وار دیا ہوتا
عابد مرے دل میں بھی حسرت نہ کوئی ہوتی
طیبہ کی فضاوں کو، جو دیکھ لیا ہوتا
عابد علی خاکسار