فیضان قیصر
محفلین
ان دنوں اس طرح سے الجھا ہوں
پل میں تولا ہوں پل میں ماشہ ہوں
تم حقیقت نہیں ہو لیکن میں
اب اسی جھوٹ پر ہی زندہ ہوں
تم میسر تو ہو مجھے لیکن
درحقیقت میں اب بھی تنہا ہوں
اب مصیبت نئی یہ ہیکہ میں
تم سے مل کر اداس ہوتا ہوں
ہجر میں نیند اڑ گئی ہے بس
ویسے سب ٹھیک ہے میں اچھا ہوں
مجھ کو جھوٹے دلاسے مت دیجے
میں فقط بات کرنے آیا ہوں
جھوٹ دکھتا ہے آئینے میں کیا؟
میں بھلا کب تمھارے جیسا ہوں ؟
جب میں کہتا ہوں ٹھیک ہوں بالکل
تب میں فیضان جھوٹ کہتا ہوں
پل میں تولا ہوں پل میں ماشہ ہوں
تم حقیقت نہیں ہو لیکن میں
اب اسی جھوٹ پر ہی زندہ ہوں
تم میسر تو ہو مجھے لیکن
درحقیقت میں اب بھی تنہا ہوں
اب مصیبت نئی یہ ہیکہ میں
تم سے مل کر اداس ہوتا ہوں
ہجر میں نیند اڑ گئی ہے بس
ویسے سب ٹھیک ہے میں اچھا ہوں
مجھ کو جھوٹے دلاسے مت دیجے
میں فقط بات کرنے آیا ہوں
جھوٹ دکھتا ہے آئینے میں کیا؟
میں بھلا کب تمھارے جیسا ہوں ؟
جب میں کہتا ہوں ٹھیک ہوں بالکل
تب میں فیضان جھوٹ کہتا ہوں
آخری تدوین: