آئی کے عمران
محفلین
ہمارے دل پہ کبھی رکھ تو آ کے ہاتھ
بنا دے سنگ کو سونا لگا کے ہاتھ
نکل گیا ہے ہمارے وہ آ کے ہاتھ
سو مانگتے ہیں اُسے اب اٹھا کے ہاتھ
یہ خواب دیکھتی ہیں میری اکثر آنکھیں
کہ بیٹھی ہے وہ حنا سے سجا کے ہاتھ
کبھی تو پوچھ مرا ایسےآ کے حال
تو اپنے ہاتھ سے میرا دبا کے ہاتھ
کوئی ہو جو ملے چوکھٹ پہ روز شام
سویرے بھی کرے رخصت ہلا کے ہاتھ
بنا دے سنگ کو سونا لگا کے ہاتھ
نکل گیا ہے ہمارے وہ آ کے ہاتھ
سو مانگتے ہیں اُسے اب اٹھا کے ہاتھ
یہ خواب دیکھتی ہیں میری اکثر آنکھیں
کہ بیٹھی ہے وہ حنا سے سجا کے ہاتھ
کبھی تو پوچھ مرا ایسےآ کے حال
تو اپنے ہاتھ سے میرا دبا کے ہاتھ
کوئی ہو جو ملے چوکھٹ پہ روز شام
سویرے بھی کرے رخصت ہلا کے ہاتھ
آخری تدوین: