فیضان قیصر
محفلین
اک جگہ دل نہیں لگاتے ہیں
ہم مسافر ہیں لوٹ جاتے ہیں
جس قدر درد دل میں بڑھتا ہے
اتنی ہم خامشی بڑھاتے ہیں
آپ جو ہیں دکھائی بھی دیں وہ
ہم تو جو ہیں نظر بھی آتے ہیں
آگ ہم نے لگائی کیوں گھر کو ؟
اور اب کیوں نہیں بجھاتے ہیں؟
پوچھیے مت سبب اداسی کا
ہم کسی کو نہیں بتاتے ہیں
چھوڑنا ہے تو چھوڑ دو ہم کو
آپ باتوں سے کیوں ڈراتے ہیں؟
ہم محبت کے بھوکے ہیں صاحب
اس لیے گالیاں بھی کھاتے ہیں
دل کی سننے میں مسئلہ یہ ہے
مسئلے دل کے بڑھتے جاتے ہیں
دل کو فیضان اجنبی کے لیے
آپ داؤ پہ کیوں لگاتے ہیں؟
ہم مسافر ہیں لوٹ جاتے ہیں
جس قدر درد دل میں بڑھتا ہے
اتنی ہم خامشی بڑھاتے ہیں
آپ جو ہیں دکھائی بھی دیں وہ
ہم تو جو ہیں نظر بھی آتے ہیں
آگ ہم نے لگائی کیوں گھر کو ؟
اور اب کیوں نہیں بجھاتے ہیں؟
پوچھیے مت سبب اداسی کا
ہم کسی کو نہیں بتاتے ہیں
چھوڑنا ہے تو چھوڑ دو ہم کو
آپ باتوں سے کیوں ڈراتے ہیں؟
ہم محبت کے بھوکے ہیں صاحب
اس لیے گالیاں بھی کھاتے ہیں
دل کی سننے میں مسئلہ یہ ہے
مسئلے دل کے بڑھتے جاتے ہیں
دل کو فیضان اجنبی کے لیے
آپ داؤ پہ کیوں لگاتے ہیں؟
آخری تدوین: