Muhammad Ishfaq
محفلین
پھرتی ہے آج کل ، اِس طرح زندگی
سانس لے آخری ، جِس طرح زندگی
ایک اَن دیکھے دُشمن سے ہے واسطہ
لڑ ے گی دیر تک ، کِس طرح زندگی
گر مدد تم کرو ، کسی محتاج کی
سہل ہو جائے گی ، اس طرح زندگی
کچھ بھی تدبیر ،گر ہم نہیں کر سکے
ہار جائے گی جنگ ، اس طرح زندگی
ساتھ گر دو نہ ، اشفاق محصور کا
آگے بڑھ پائے گی ، کس طرح زندگی
سانس لے آخری ، جِس طرح زندگی
ایک اَن دیکھے دُشمن سے ہے واسطہ
لڑ ے گی دیر تک ، کِس طرح زندگی
گر مدد تم کرو ، کسی محتاج کی
سہل ہو جائے گی ، اس طرح زندگی
کچھ بھی تدبیر ،گر ہم نہیں کر سکے
ہار جائے گی جنگ ، اس طرح زندگی
ساتھ گر دو نہ ، اشفاق محصور کا
آگے بڑھ پائے گی ، کس طرح زندگی