Muhammad Ishfaq
محفلین
فاعلاتن مفاعلن فعلن
چُپ رہے بس اک آہ سی کر لی
پھر یوں ہی پوری زندگی کر لی
تھا نہ گھر میں جلانے کو کچھ بھی
دل جلا کے ہی روشنی کر لی
پھولوں سے جب سکوں نہیں پایا
کانٹوں سے ہی پھر دوستی کرلی
اپنی مرضی کا فیصلہ کر کے
نام جج نے حویلی کر لی
جب گیا جوتا ٹوٹ تو ہم نے
پھر سے پیوند کاری کر لی
آمدن گھر کی بند ہو گئی ہے
خرچ میں اس لیے کمی کر لی
بس نہ کیا گلہ کسی سے ہم نے
چُپکے سے اشک باری کر لی
چھوڑ کے سارے کام پھر ہم نے
اب روا شعر و شاعری کر لی
تھام کر در گزر کا دامن
دُور اشفاؔق تیرگی کر لی
چُپ رہے بس اک آہ سی کر لی
پھر یوں ہی پوری زندگی کر لی
تھا نہ گھر میں جلانے کو کچھ بھی
دل جلا کے ہی روشنی کر لی
پھولوں سے جب سکوں نہیں پایا
کانٹوں سے ہی پھر دوستی کرلی
اپنی مرضی کا فیصلہ کر کے
نام جج نے حویلی کر لی
جب گیا جوتا ٹوٹ تو ہم نے
پھر سے پیوند کاری کر لی
آمدن گھر کی بند ہو گئی ہے
خرچ میں اس لیے کمی کر لی
بس نہ کیا گلہ کسی سے ہم نے
چُپکے سے اشک باری کر لی
چھوڑ کے سارے کام پھر ہم نے
اب روا شعر و شاعری کر لی
تھام کر در گزر کا دامن
دُور اشفاؔق تیرگی کر لی
آخری تدوین: