برائے اصلاح

محمل ابراہیم

لائبریرین
پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو
مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو

نیلی رواق چادر تاروں سے سج رہی ہو
یا
نیلی رواق چادر تاروں سے ہو منقش
جھلمل حسین وادی اور اس میں میرا گھر ہو

ہر اک روش میں پنہا موسم بہار کے ہوں
ہر اک کلی شجر کی پتجھڑ سے بے خطر ہو
یا
ہر اک کلی شجر کی بے خوف بے خطر ہو

بیٹھی رہوں میں گھنٹوں خاموش اس ڈگر پہ
مالک کی رحمتوں کا جس راہ سے گزر ہو

پھیلے ہوئے وہ دریا کشتی کا بوجھ لادے
چپ چاپ بہہ رہے ہوں اک درد پر اثر ہو

صحرائے آرزو بھی قدموں کے نیچے بچھ کر
راہیں بنائے وہ جو منزل سے بے خبر ہو

میں ہوں مسافر شب شورش نما جہاں کا
جو ڈھونڈھتا ہے شب میں کھوئی ہوئی سحر کو
 

الف عین

لائبریرین
پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو
مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو
... مطلع میں قافیہ غائب؟ سفر ہو تو ردیف بن گئی!

نیلی رواق چادر تاروں سے سج رہی ہو
یا
نیلی رواق چادر تاروں سے ہو منقش
جھلمل حسین وادی اور اس میں میرا گھر ہو
... رواق؟ میں واقف نہیں،
وادی ہو خوبصورت اور اس.... بہتر مصرع ہے

ہر اک روش میں پنہا موسم بہار کے ہوں
ہر اک کلی شجر کی پتجھڑ سے بے خطر ہو
یا
ہر اک کلی شجر کی بے خوف بے خطر ہو
... روش میں موسم پنہاں( پنہا نہیں ) بہت عجیب ہے، مصرع بدلو
دوسرا مصرع دونوں روپ درست ہیں

بیٹھی رہوں میں گھنٹوں خاموش اس ڈگر پہ
مالک کی رحمتوں کا جس راہ سے گزر ہو
.. درست

پھیلے ہوئے وہ دریا کشتی کا بوجھ لادے
چپ چاپ بہہ رہے ہوں اک درد پر اثر ہو
.. درد پر اثر کا دریاؤں سے تعلق؟

صحرائے آرزو بھی قدموں کے نیچے بچھ کر
راہیں بنائے وہ جو منزل سے بے خبر ہو
.. عجز بیان ہے، صحرا ہی راہ بنائے گا، یہی مطلب ہے نا؟

میں ہوں مسافر شب شورش نما جہاں کا
جو ڈھونڈھتا ہے شب میں کھوئی ہوئی سحر کو
مسافرِ شب میں اضافت کے زیر کا طویل کھنچ آ اچھا نہیں
میں رات کی مسافر... کہہ سکتی ہو، لیکن شورش نما؟ سمجھ میں نہیں آیا، اسے پھر کہو
 
پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو
مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو
... مطلع میں قافیہ غائب؟ سفر ہو تو ردیف بن گئی!
استاذی، کیا اس کو ایطائے خفی پر محمول کرسکتے ہیں؟ جیسا کہ غالب کا شعر ہے
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے
آخر اس درد کی دوا کیا ہے

محمل کی غزل میں بھی غالب کی مثال کی طرح دیگر اشعار میں "اَر" کی آواز پر م مبنی قوافی ہیں... جیسے غالب سے اس غزل کے دیگر اشعار میں ماجرا، مدعا، برا وغیرہ قوافی لئے ہیں؟
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
سر از راہ کرم نظر ثانی کی زحمت گوارہ کریں آپکی مشکور ___سحر


پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو
مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو
یا
پرنور راستے ہوں اور ہمسفر قمر ہو


اِک دل نشیں نظارہ چھایا چہار سو ہو
یا
پرکیف روشنی میں ڈوبی ہوئی فضا ہو
وادی ہو خوبصورت اور اس میں میرا گھر ہو


آیا ہو موسم گل رعنائیاں سمیٹے
ہر اک کلی شجر کی پتجھڑ سے بے خطر ہو


بیٹھی رہوں میں گھنٹوں خاموش اس ڈگر پہ
مالک کی رحمتوں کا جس راہ سے گزر ہو


جھرنوں کی کلکلاہٹ اک ساز چھیڑتی ہو
چھا جائے عالم ہو نغمہ وہ پر اثر ہو


بچھڑی ہوں کارواں سے تاریک راستے ہیں
سورج سے کوئی کہہ دے نکلے وہ اب سحر ہو
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
سر از راہ کرم نظر ثانی کی زحمت گوارہ کریں آپکی مشکور ___سحر


پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو
مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو
یا
پرنور راستے ہوں اور ہمسفر قمر ہو


اِک دل نشیں نظارہ چھایا چہار سو ہو
یا
پرکیف روشنی میں ڈوبی ہوئی فضا ہو
وادی ہو خوبصورت اور اس میں میرا گھر ہو


آیا ہو موسم گل رعنائیاں سمیٹے
ہر اک کلی شجر کی پتجھڑ سے بے خطر ہو


بیٹھی رہوں میں گھنٹوں خاموش اس ڈگر پہ
مالک کی رحمتوں کا جس راہ سے گزر ہو


جھرنوں کی کلکلاہٹ اک ساز چھیڑتی ہو
چھا جائے عالم ہو نغمہ وہ پر اثر ہو


بچھڑی ہوں کارواں سے تاریک راستے ہیں
سورج سے کوئی کہہ دے نکلے وہ اب سحر ہو
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
سر از راہ کرم نظر ثانی کی زحمت گوارہ کریں آپکی مشکور ___سحر


پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو
مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو
یا
پرنور راستے ہوں اور ہمسفر قمر ہو


اِک دل نشیں نظارہ چھایا چہار سو ہو
یا
پرکیف روشنی میں ڈوبی ہوئی فضا ہو
وادی ہو خوبصورت اور اس میں میرا گھر ہو


آیا ہو موسم گل رعنائیاں سمیٹے
ہر اک کلی شجر کی پتجھڑ سے بے خطر ہو


بیٹھی رہوں میں گھنٹوں خاموش اس ڈگر پہ
مالک کی رحمتوں کا جس راہ سے گزر ہو


جھرنوں کی کلکلاہٹ اک ساز چھیڑتی ہو
چھا جائے عالم ہو نغمہ وہ پر اثر ہو


بچھڑی ہوں کارواں سے تاریک راستے ہیں
سورج سے کوئی کہہ دے نکلے وہ اب سحر ہو
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
سر از راہ کرم نظر ثانی کی زحمت گوارہ کریں آپکی مشکور ___سحر


پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو
مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو
یا
پرنور راستے ہوں اور ہمسفر قمر ہو


اِک دل نشیں نظارہ چھایا چہار سو ہو
یا
پرکیف روشنی میں ڈوبی ہوئی فضا ہو
وادی ہو خوبصورت اور اس میں میرا گھر ہو


آیا ہو موسم گل رعنائیاں سمیٹے
ہر اک کلی شجر کی پتجھڑ سے بے خطر ہو


بیٹھی رہوں میں گھنٹوں خاموش اس ڈگر پہ
مالک کی رحمتوں کا جس راہ سے گزر ہو


جھرنوں کی کلکلاہٹ اک ساز چھیڑتی ہو
چھا جائے عالم ہو نغمہ وہ پر اثر ہو


بچھڑی ہوں کارواں سے تاریک راستے ہیں
سورج سے کوئی کہہ دے نکلے وہ اب سحر ہو
 

الف عین

لائبریرین
چار چار بار!
پھولوں کی رہگزر ہو خوشبو بھرا سفر ہو
مدت سے منتظر ہوں تو میرا ہمسفر ہو
یا
پرنور راستے ہوں اور ہمسفر قمر ہو
... پر نور راستے ہوں اور ساتھ اک قمر ہو/ہمراہ اک قمر ہو
بہتر ہو گا

اِک دل نشیں نظارہ چھایا چہار سو ہو
یا
پرکیف روشنی میں ڈوبی ہوئی فضا ہو
وادی ہو خوبصورت اور اس میں میرا گھر ہو
... دوسرا متبادل بہترہت

آیا ہو موسم گل رعنائیاں سمیٹے
ہر اک کلی شجر کی پتجھڑ سے بے خطر ہو
.. ٹھیک

بیٹھی رہوں میں گھنٹوں خاموش اس ڈگر پہ
مالک کی رحمتوں کا جس راہ سے گزر ہو
.. اس کو شاید میں 'ڈگر پر' ہء پرھ گیا تھا جسے درست کہا تھا۔ اگر 'پر' مکمل آ سکے رو وہی استعمال کیا جائے جیسے یہاں

جھرنوں کی کلکلاہٹ اک ساز چھیڑتی ہو
چھا جائے عالم ہو نغمہ وہ پر اثر ہو
.. دوسرا مصرع بحر سے خارج ہے

بچھڑی ہوں کارواں سے تاریک راستے ہیں
سورج سے کوئی کہہ دے نکلے وہ اب سحر ہو
... تاریک راستوں میں
کہا جائے، باقی ٹھیک
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
Network error ہونے کے باعث مجھے لگا میرا مراسلہ پہنچ نہیں رہا اور میں جواب ارسال کریں والا بٹن کئی بر پریس کر دیا۔۔۔۔اس امر کے لئے معذرت (n)
 
Top