یاسر علی
محفلین
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
جب سے نین ملا بیٹھے ہیں
دل کا چین لٹا بیٹھے ہیں۔
عشق سے ڈرنے والے ان کی
اب محفل میں جا بیٹھے ہیں۔
اک دو پل مل بیٹھ کے دونوں
دل کا حال سنا بیٹھے ہیں۔
ہم اپنے ہی خونِ جگر سے
پیار کا دیپ جلا بیٹھے ہیں۔
عشق کی رہ میں چل چل کر ہم
اپنا آپ گنوا بیٹھے ہیں۔
عشق کے ایک ہی درد کو لے کر
سب دردوں کو بھلا بیٹھے ہیں۔
الھڑ شوخ جوانی میں ہم
عشق کا روگ لگا بیٹھے ہیں۔
عشق میں جاں ہم وار کے میثم
وعدہ خوب نبھا بیٹھے ہیں۔
محمّد احسن سمیع :راحل:
جب سے نین ملا بیٹھے ہیں
دل کا چین لٹا بیٹھے ہیں۔
عشق سے ڈرنے والے ان کی
اب محفل میں جا بیٹھے ہیں۔
اک دو پل مل بیٹھ کے دونوں
دل کا حال سنا بیٹھے ہیں۔
ہم اپنے ہی خونِ جگر سے
پیار کا دیپ جلا بیٹھے ہیں۔
عشق کی رہ میں چل چل کر ہم
اپنا آپ گنوا بیٹھے ہیں۔
عشق کے ایک ہی درد کو لے کر
سب دردوں کو بھلا بیٹھے ہیں۔
الھڑ شوخ جوانی میں ہم
عشق کا روگ لگا بیٹھے ہیں۔
عشق میں جاں ہم وار کے میثم
وعدہ خوب نبھا بیٹھے ہیں۔