یاسر علی
محفلین
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
محبت مر نہیں سکتی
اگر دل کی زمیں ہموار ہو جائے
محبت کا
وہاں پر بیج بویا جا ہی سکتا ہے
محبت کا کبھی جو بیج اگ جائے
تو تھوڑے وقت میں پودا
مکمل ہو ہی سکتا ہے
مکمل ہو اگر پودا
تو پودے کی کسی ڈالی پہ
کچھ گل کھل بھی سکتے ہیں
اگر یہ پھول کھل جائیں
تو ان پھولوں کی خوشبو سے۔
مہک اٹھتا ہے جیون پھر
یہ گل مرجھا بھی جائیں تو۔
بکھر جاتی ہے یہ خوشبو
مگر یہ مر نہیں سکتی۔
سنو جاناں۔
محبت بھی عجب نادیدہ خوشبو ہے۔
بکھر سکتی تو ہے لیکن ۔
کبھی یہ مر نہیں سکتی
محبت مر نہیں سکتی
محبت مر نہیں سکتی ۔۔۔۔۔۔
محمّد احسن سمیع :راحل:
محبت مر نہیں سکتی
اگر دل کی زمیں ہموار ہو جائے
محبت کا
وہاں پر بیج بویا جا ہی سکتا ہے
محبت کا کبھی جو بیج اگ جائے
تو تھوڑے وقت میں پودا
مکمل ہو ہی سکتا ہے
مکمل ہو اگر پودا
تو پودے کی کسی ڈالی پہ
کچھ گل کھل بھی سکتے ہیں
اگر یہ پھول کھل جائیں
تو ان پھولوں کی خوشبو سے۔
مہک اٹھتا ہے جیون پھر
یہ گل مرجھا بھی جائیں تو۔
بکھر جاتی ہے یہ خوشبو
مگر یہ مر نہیں سکتی۔
سنو جاناں۔
محبت بھی عجب نادیدہ خوشبو ہے۔
بکھر سکتی تو ہے لیکن ۔
کبھی یہ مر نہیں سکتی
محبت مر نہیں سکتی
محبت مر نہیں سکتی ۔۔۔۔۔۔