برائے اصلاح

یاسر علی

محفلین
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:



زمانہ
زمانے زمانے کی باتیں ہیں ساری
زمانہ تھا کوئی ہزاروں تھے اپنے
زمانہ ہے اب کوئی اپنا نہیں ہے
زمانہ تھا بچپن کا جب ساتھ تھے ہم
اکھٹے ہی پڑھتے اکھٹے ہی رہتے
اکٹھے ہی اسکول جاتے تھے دونوں
اکٹھے کئی گھنٹے ہم کھیلتے تھے
اور اک ساتھ ٹی وی بھی ہم دیکھتے تھے
اکٹھے ہی خوشیاں اکھٹے ہی غم تھے
اکھٹے ہی عیدیں مناتے جو ہم تھے
زمانہ جو بدلا جوانی ہے آئی۔
تو ہمراہ اپنے جدائی بھی لائی
ملاقات کی بات ہے دور کی بات
کوئی ان سے کہہ دے یہ مجبور کی بات۔
تڑپتا ہے دل اور ترستی ہیں آنکھیں۔
شب و روز اب تو برستی ہیں آنکھیں۔
کوئی میری حالت یہ اس کو بتائے۔
فقط چند پل آ کے مکھڑا دکھائے۔
گھڑی کو کئی سال پیچھے گھمائے۔
ہے ممکن اسے وقت وہ یاد آئے۔
کہ جیون میں تھا وقت وہ ہی سہانہ۔
مگر اب نہ لوٹے گا گزرا زمانہ۔۔
 
زمانے زمانے کی باتیں ہیں ساری
زمانہ تھا کوئی ہزاروں تھے اپنے
’’زمانے زمانے کی بات ہے‘‘ کہنا روزمرہ کے خلاف ہے ۔۔۔ وقت وقت کی بات ہے کہنا درست ہوگا۔
آخری مصرعے میں زمانے کا ذکر درست ہے، مگر ابتدائی سطور میں زمانے کی جگہ وقت استعمال کرنا چاہیے۔ علاوہ ازیں کچھ مصرعوں میں وزن کا مسئلہ بھی ہے، مگر پہلے یہ سقم دور کرلیں، پھر باقی نظم کو دیکھتے ہیں۔
 

یاسر علی

محفلین
اب دیکھئے گا جناب!

زمانہ
ہیں گزرے ہوئے وقت کی باتیں ساری
ہزاروں سے جب دوستی تھی ہماری
اکھٹے ہی پڑھتے اکھٹے ہی رہتے
اکٹھے ہی اسکول جاتے تھے سارے
اکٹھے کئی گھنٹے ہم کھیلتے تھے
سبھی مل کے ٹی وی بھی ہم دیکھتے تھے
اکٹھے ہی خوشیاں اکھٹے ہی غم تھے
مناتے اکٹھے ہی تہوار ہم تھے
گیا وقت بچپن کا آئی جوانی
فقط ہمراہ اپنے جدائی ہے لائی
ملاقات کی بات ہے دور کی بات
کوئی ان سے کہہ دے یہ مجبور کی بات۔
تڑپتا ہے دل اور ترستی ہیں آنکھیں۔
شب و روز میری برستی ہیں آنکھیں۔
کوئی میری حالت یہ ان کو بتائے۔
فقط چند پل آ کے مکھڑا دکھائیں۔
گھڑی کو کئی سال پیچھے گھمائیں۔
ہے ممکن انہیں وقت وہ یاد آئے۔
کہ جیون میں تھا وقت وہ ہی سہانہ۔
مگر اب نہ لوٹے گا گزرا زمانہ۔۔
 

الف عین

لائبریرین
بیٹا بیس سال کی عمر میں ہی پچھلے زمانے کو یاد کرنے لگے ہو
، جب ہماری عمر کو پہنچو گے تو کءا حال ہو گا تمہارا؟
شروع کے مصرعے تو ٹھیک ہیں بس یہ بات عجیب ہے کہ ہزاروں سے دوستی تھی تو کیا اب ہزاروں کی جدائی ہی تڑپا رہی ہے؟ کسی مخصوص دوست کی بات ہو تو اس کو واضح کیا جائے
گیا وقت بچپن کا آئی جوانی
فقط ہمراہ اپنے جدائی ہے لائی
.. یہ مصرع وزن میں نہیں
جو آئی ہے ساتھ اپنے لے کر جدائی
کیا جا سکتا ہے

ملاقات کی بات ہے دور کی بات
کوئی ان سے کہہ دے یہ مجبور کی بات۔
.. یہ دونوں مصرعے معنی لگتے ہیں، نکال دو یا بدل دو

تڑپتا ہے دل اور ترستی ہیں آنکھیں۔
شب و روز میری برستی ہیں آنکھیں۔
.. پہلے اس کا کچھ ذکر کیا جائے جس کی یاد میں رو رہے ہو! یا ہزاروں ہی یاد آ رہے ہیں!!
کوئی میری حالت یہ ان کو بتائے۔
.. ایک اور مصرع اسی قافیہ کا بڑھا دو یہاں

فقط چند پل آ کے مکھڑا دکھائیں۔
گھڑی کو کئی سال پیچھے گھمائیں۔
.. ایک وقت میں ایک بات کہی جائے، یا تو یہ وہ مخصوص یا ہزاروں آ کر چہرہ دکھائیں یا پھر وقت کو پیچھے لے جائیں تو پھر ساتھ کھیلنے کے زمانے لوٹ ہی آئیں گے

ہے ممکن انہیں وقت وہ یاد آئے۔
یہاں بھی اسی قافیہ کا ایک اور مصرع لگاؤ

کہ جیون میں تھا وقت وہ ہی سہانہ۔
مگر اب نہ لوٹے گا گزرا زمانہ۔۔
.. جیون جیسا ہندی لفظ بالی ووڈ کے گانوں تک ہی محدود رکھو تو اچھا ہے
 

یاسر علی

محفلین
بیٹا بیس سال کی عمر میں ہی پچھلے زمانے کو یاد کرنے لگے ہو
، جب ہماری عمر کو پہنچو گے تو کءا حال ہو گا تمہارا؟
شروع کے مصرعے تو ٹھیک ہیں بس یہ بات عجیب ہے کہ ہزاروں سے دوستی تھی تو کیا اب ہزاروں کی جدائی ہی تڑپا رہی ہے؟ کسی مخصوص دوست کی بات ہو تو اس کو واضح کیا جائے
گیا وقت بچپن کا آئی جوانی
فقط ہمراہ اپنے جدائی ہے لائی
.. یہ مصرع وزن میں نہیں
جو آئی ہے ساتھ اپنے لے کر جدائی
کیا جا سکتا ہے

ملاقات کی بات ہے دور کی بات
کوئی ان سے کہہ دے یہ مجبور کی بات۔
.. یہ دونوں مصرعے معنی لگتے ہیں، نکال دو یا بدل دو

تڑپتا ہے دل اور ترستی ہیں آنکھیں۔
شب و روز میری برستی ہیں آنکھیں۔
.. پہلے اس کا کچھ ذکر کیا جائے جس کی یاد میں رو رہے ہو! یا ہزاروں ہی یاد آ رہے ہیں!!
کوئی میری حالت یہ ان کو بتائے۔
.. ایک اور مصرع اسی قافیہ کا بڑھا دو یہاں

فقط چند پل آ کے مکھڑا دکھائیں۔
گھڑی کو کئی سال پیچھے گھمائیں۔
.. ایک وقت میں ایک بات کہی جائے، یا تو یہ وہ مخصوص یا ہزاروں آ کر چہرہ دکھائیں یا پھر وقت کو پیچھے لے جائیں تو پھر ساتھ کھیلنے کے زمانے لوٹ ہی آئیں گے

ہے ممکن انہیں وقت وہ یاد آئے۔
یہاں بھی اسی قافیہ کا ایک اور مصرع لگاؤ

کہ جیون میں تھا وقت وہ ہی سہانہ۔
مگر اب نہ لوٹے گا گزرا زمانہ۔۔
.. جیون جیسا ہندی لفظ بالی ووڈ کے گانوں تک ہی محدود رکھو تو اچھا ہے
آہاہا
سر جی بس کچھ ایسی یادیں ہوتی ہیں ۔جنھیں انسان کبھی نہیں بھول سکتا۔
میں بھی بچپن کو بہت مس کرتا ہوں۔
میں ضرور درست کرکے۔
دربارہ پیش کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
 
آہاہا
سر جی بس کچھ ایسی یادیں ہوتی ہیں ۔جنھیں انسان کبھی نہیں بھول سکتا۔
میں بھی بچپن کو بہت مس کرتا ہوں۔
میں ضرور درست کرکے۔
دربارہ پیش کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
ہائیں! ابھی بچے ہی تو ہو بھائی! :)
 

یاسر علی

محفلین
اب دیکھئے گا جناب!



زمانہ
ہیں گزرے ہوئے وقت کی باتیں ساری
انہی سے ہی جب دوستی تھی ہماری
اکھٹے ہی پڑھتے اکھٹے ہی رہتے
اکٹھے ہی ہم دونوں اسکول جاتے
اکٹھے کئی گھنٹے ہم کھیلتے تھے
اکٹھے ہی ٹی وی بھی ہم دیکھتے تھے
اکٹھے ہی خوشیاں اکھٹے ہی غم تھے
مناتے اکٹھے ہی تہوار ہم تھے
گیا وقت بچپن کا آئی جوانی
جو آئی ہے ساتھ اپنے لے کر جدائی
تڑپتا ہے دل اور ترستی ہیں آنکھیں۔
شب و روز میری برستی ہیں آنکھیں۔
کوئی میری حالت یہ ان کو بتائے۔
ہے ممکن کبھی گاؤں وہ لوٹ آئے۔
گھڑی کو کئی سال پیچھے گھمائے۔
ہے ممکن انہیں وقت وہ یاد آئے۔
کہ تھا زیست میں وقت وہ ہی سہانہ۔
مگر اب نہ لوٹے گا گزرا زمانہ۔۔
 

الف عین

لائبریرین
اچھا تو وہ ایک مخصوص شخص ہے، تو بہتر ہو کہ اسے واضح کیا جائے ورنہ میرا خیال تھا کہ دس بارہ دوستوں کے گروپ کو یاد کیا جا رہا ہے۔
مگر کوئی دوست ایسا بھی ہو سکتا ہے جسے عزت کے ساتھ 'اُن' پکارا جائے!
 

یاسر علی

محفلین
اچھا تو وہ ایک مخصوص شخص ہے، تو بہتر ہو کہ اسے واضح کیا جائے ورنہ میرا خیال تھا کہ دس بارہ دوستوں کے گروپ کو یاد کیا جا رہا ہے۔
مگر کوئی دوست ایسا بھی ہو سکتا ہے جسے عزت کے ساتھ 'اُن' پکارا جائے!

مطلب کے سر "ان" کی بجائے"اس" کر دیا جائے۔
یا کوئی اور ابھی نا سمجھ ہوں یہی کچھ سمجھ پایا ہوں۔
راہنمائی فرمائیے گا ۔شکریہ
 
Top