یاسر علی
محفلین
الف عین
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
محمد خلیل الرحمٰن
ہونٹ تیرے ہیں، گلابوں سی، نزاکت کی طرح
اور ہنسنا ہے، کسی شوخ شرارت کی طرح
تم جو روٹھے ہو، منانے میں چلا آیا ہوں
روٹھ جانا بھی تمھارا ہے، محبت کی طرح
ایک دن عشق کا ،صد اجر ملے گا مجھ کو
کیوں کہ میں عشق جو کرتا ہوں، عبادت کی طرح
چاہے نفرت ہی سے دیکھو ،ہمیں دیکھو تو سہی
تیری نفرت ،ہمیں لگتی ہے ،محبت کی طرح
مسئلے عشق کے فوراً ،مرا دل حل کر دے
فیصلے دل کے نہیں ہوتے، عدالت کی طرح
کبھی اپنایا مجھے اور کبھی چھوڑ دیا
بارہا زیست میں بدلا وہ ،حکومت کی طرح
یہ الگ بات کہ ظاہر نہیں ہونے دیتے
پر جدائی تری لگتی ہے ،قیامت کی طرح
روشنی، باس ،نہ اب شور شرابا میثم
زندگی میری ہے ،ویران عمارت کی طرح
یاسر علی میثم
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
محمد خلیل الرحمٰن
ہونٹ تیرے ہیں، گلابوں سی، نزاکت کی طرح
اور ہنسنا ہے، کسی شوخ شرارت کی طرح
تم جو روٹھے ہو، منانے میں چلا آیا ہوں
روٹھ جانا بھی تمھارا ہے، محبت کی طرح
ایک دن عشق کا ،صد اجر ملے گا مجھ کو
کیوں کہ میں عشق جو کرتا ہوں، عبادت کی طرح
چاہے نفرت ہی سے دیکھو ،ہمیں دیکھو تو سہی
تیری نفرت ،ہمیں لگتی ہے ،محبت کی طرح
مسئلے عشق کے فوراً ،مرا دل حل کر دے
فیصلے دل کے نہیں ہوتے، عدالت کی طرح
کبھی اپنایا مجھے اور کبھی چھوڑ دیا
بارہا زیست میں بدلا وہ ،حکومت کی طرح
یہ الگ بات کہ ظاہر نہیں ہونے دیتے
پر جدائی تری لگتی ہے ،قیامت کی طرح
روشنی، باس ،نہ اب شور شرابا میثم
زندگی میری ہے ،ویران عمارت کی طرح
یاسر علی میثم