برائے اصلاح

یاسر علی

محفلین
الف عین
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
محمد خلیل الرحمٰن


ہونٹ تیرے ہیں، گلابوں سی، نزاکت کی طرح
اور ہنسنا ہے، کسی شوخ شرارت کی طرح

تم جو روٹھے ہو، منانے میں چلا آیا ہوں
روٹھ جانا بھی تمھارا ہے، محبت کی طرح

ایک دن عشق کا ،صد اجر ملے گا مجھ کو
کیوں کہ میں عشق جو کرتا ہوں، عبادت کی طرح

چاہے نفرت ہی سے دیکھو ،ہمیں دیکھو تو سہی
تیری نفرت ،ہمیں لگتی ہے ،محبت کی طرح

مسئلے عشق کے فوراً ،مرا دل حل کر دے
فیصلے دل کے نہیں ہوتے، عدالت کی طرح

کبھی اپنایا مجھے اور کبھی چھوڑ دیا
بارہا زیست میں بدلا وہ ،حکومت کی طرح

یہ الگ بات کہ ظاہر نہیں ہونے دیتے
پر جدائی تری لگتی ہے ،قیامت کی طرح

روشنی، باس ،نہ اب شور شرابا میثم
زندگی میری ہے ،ویران عمارت کی طرح
یاسر علی میثم
 

الف عین

لائبریرین
ہونٹ تیرے ہیں، گلابوں سی، نزاکت کی طرح
اور ہنسنا ہے، کسی شوخ شرارت کی طرح
... مطلع بدل دو، قافیے ردیف کے ساتھ فٹ نہیں ہوتے، محض نئی بات کہنا اور بات ہے!

تم جو روٹھے ہو، منانے میں چلا آیا ہوں
روٹھ جانا بھی تمھارا ہے، محبت کی طرح
.. ربط نہیں پیدا ہوا دونوں مصرعوں میں

ایک دن عشق کا ،صد اجر ملے گا مجھ کو
کیوں کہ میں عشق جو کرتا ہوں، عبادت کی طرح
... یوں کہو تو
سو گنا اجر ملے گا مجھے، اس کا ہے یقین
کیونکہ میں عشق بھی......

چاہے نفرت ہی سے دیکھو ،ہمیں دیکھو تو سہی
تیری نفرت ،ہمیں لگتی ہے ،محبت کی طرح
.. شتر گربہ، خود غور کرو

مسئلے عشق کے فوراً ،مرا دل حل کر دے
فیصلے دل کے نہیں ہوتے، عدالت کی طرح
.. ٹھیک

کبھی اپنایا مجھے اور کبھی چھوڑ دیا
بارہا زیست میں بدلا وہ ،حکومت کی طرح
.. درست

یہ الگ بات کہ ظاہر نہیں ہونے دیتے
پر جدائی تری لگتی ہے ،قیامت کی طرح
.. کون؟ واضح نہیں
یہ الگ بات کہ اظہار نہیں کرتے ہم

روشنی، باس ،نہ اب شور شرابا میثم
زندگی میری ہے ،ویران عمارت کی طرح
.. باس سے ویرانی کا تعلق؟ اس کی جگہ 'رنگ' بہتر ہے
 
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم

غزل کے کچھ اشعار مجھے بہت اچھے لگے اور کچھ میں ایسی کمی نظر آئی جو صاف دیکھ رہی ہے

جیسے

پہلے مصرعے میں دیکھو تو سہی کہا دوسرے میں تیری کہہ دیا دیکھو کے ساتھ تم تمہاری وغیرہ آنا چاہیئے
 

یاسر علی

محفلین
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم

غزل کے کچھ اشعار مجھے بہت اچھے لگے اور کچھ میں ایسی کمی نظر آئی جو صاف دیکھ رہی ہے

جیسے

پہلے مصرعے میں دیکھو تو سہی کہا دوسرے میں تیری کہہ دیا دیکھو کے ساتھ تم تمہاری وغیرہ آنا چاہیئے
شکریہ جناب!
میں آپ کا بے حد مشکور ہوں آپ نے غلطی کی نشاندہی کی۔
اور کچھ اشعار کو پسند کرنے کا بھی شکریہ۔
آئندہ بھی آرا سے نوازتے رہیے گا ۔
 
شکریہ جناب!
میں آپ کا بے حد مشکور ہوں آپ نے غلطی کی نشاندہی کی۔
اور کچھ اشعار کو پسند کرنے کا بھی شکریہ۔
آئندہ بھی آرا سے نوازتے رہیے گا ۔


جی ان شاءاللہ اپنی ٹوٹی پھوٹی رائے آپ کی خدمت میں پیش کرتا رہوںگا
 

یاسر علی

محفلین
جناب اب دیکھئے گا!

غمِ فرقت ،کبھی روتی ہوئی، حسرت کی طرح
زندگی گزری، مری دردِ محبت کی طرح

سو گنا اجر ملے گا مجھے، اس کا ہے یقین
کیوں کہ میں عشق بھی کرتا ہوں ،عبادت کی طرح

چاہے نفرت سے ہمیں دیکھ،مگر دیکھ سہی
یا
چاہے نفرت سے، ہمیں دیکھ ،مگر دیکھ ضرور
تیری نفرت ہمیں لگتی ہے محبت کی طرح

مسئلے عشق کے فوراً ،مرا دل حل کر دے
فیصلے دل کے نہیں ہوتے، عدالت کی طرح

کبھی اپنایا مجھے اور کبھی چھوڑ دیا
بارہا زیست میں بدلا وہ ،حکومت کی طرح

یہ الگ بات، کہ اظہار نہیں کرتے ہم
پر جدائی تری لگتی ہے ،قیامت کی طرح

روشنی، رنگ ،نہ اب شور شرابا میثم
زندگی میری ہے، ویران عمارت کی طرح
 
Top