برائے اصلاح

تم ہماری دنیا ہو
اور ساری دنیا ہو

سوچتا ہوں دیکھ کر
کتنی پیاری دنیا ہو

تو نہیں تو کچھ نہیں
چاہے ساری دنیا ہو

ساتھ گر نہ ہو ترا
ہم پہ بھاری دنیا ہو

تیرا پانا ہے بہت
چاہے ہاری دنیا ہو

گر دوام ہو اِسے
ہم کو پیاری دنیا ہو

ممکنات میں نہیں
تم سے یاری دنیا ہو
 

الف عین

لائبریرین
مجھے شک ہے کہ اس کے افاعیل فاعلن مفاعلن ہیں۔ اگر یہ درست ہے تو قافیے ہماری پیاری کی ی کا اسقاط اور دنیا کے الف کا اسقاط بھی ناگوار لگ رہا ہے
سے فاعلن مفاعیلن کر دو تاکہ روانی بہتر ہو سکے الفاظ مکمل برتے جانے سے۔ یعنی غالب کی بحر میں
ہم کہاں کے دانا تھے
کس ہنر میں یکتا تھے
کے پہلے مصرعے کو شعر بنا کر لکھ رہا ہوں
 
مجھے شک ہے کہ اس کے افاعیل فاعلن مفاعلن ہیں۔ اگر یہ درست ہے تو قافیے ہماری پیاری کی ی کا اسقاط اور دنیا کے الف کا اسقاط بھی ناگوار لگ رہا ہے
سے فاعلن مفاعیلن کر دو تاکہ روانی بہتر ہو سکے الفاظ مکمل برتے جانے سے۔ یعنی غالب کی بحر میں
ہم کہاں کے دانا تھے
کس ہنر میں یکتا تھے
کے پہلے مصرعے کو شعر بنا کر لکھ رہا ہوں

بہت شکریہ،بہت نوازش
آپ کا شک درست ہی یہی افاعیل ہیں۔
آپ کے بتائے ہوئے وزن پر لانے کی کوشش کرتا ہوں۔
 
Top