برائے اصلاح

محمل ابراہیم

لائبریرین
اُستاد محترم الف عین
محمد احسن سمیع: راحل
سید عاطف علی
محمد خلیل الرحمٰن

آداب۔۔۔۔۔۔۔۔

آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے____

زبان و لب کی ہے سالار اب یہ پابندی
ہیں سب گرفت میں اس کے عجب یہ پابندی

یہ جب ہے درج کہ آزاد ہر فریق یہاں
حرم پہ روک ہے، کیسی ہے تب یہ پابندی؟

قطاریں آپ لگاؤ تو کچھ نہیں ہوتا
صفِ نماز پہ پھر بے سبب یہ پابندی؟

ارب،کروڑ کے مجمع پہ کوئی روک نہیں
ہوں شخص پانچ نہ یکجا،عجب یہ پابندی

ہمارے ملک میں تعلیم عام کیسے ہو؟
ہے درسگاہوں مدارس پہ جب یہ پابندی

سحرؔ نہ حالِ دِلِ زار کر سکوگی بیاں
تباہ ملک ہے اپنا غضب یہ پابندی
 

الف عین

لائبریرین
کورونا کے ایس او پی پر اعتراض تو میں غیر ضروری سمجھتا ہوں۔ ہندوستان میں تو کیسیس اس لئے ہی بڑھ رہے ہیں کہ لوگ پابندی قبول نہیں کر رہے ہیں! بہر حال مسلسل غزل یا نظم محض قافیہ پیمائی لگ رہی ہے، زمین ہی ایسی چنی ہے تم نے!

زبان و لب کی ہے سالار اب یہ پابندی
ہیں سب گرفت میں اس کے عجب یہ پابندی
.. سالار؟ مودی جی سے خطاب ہے یا مرحوم صلاح الدین اویسی سے جنہیں حیدرآباد میں سالار کہا جاتا تھا۔ زبان و لب پر تو پابندی نہیں ہے نا! اس سے قطع نظر، شعر میں سالار ہی بھرتی کا لفظ لگ رہا ہے

یہ جب ہے درج کہ آزاد ہر فریق یہاں
حرم پہ روک ہے، کیسی ہے تب یہ پابندی؟
.. کہاں درج ہے، اس کا ذکر تو کرو، آزاد کے ساتھ 'ہے' کی بھی ضرورت ہے، فریق کا استعمال بھی غلط ہے، 'آزاد ہے یہاں ہر فرد' ممکن ہے۔
حرم؟ کعبہ سے مراد ہے یا عام مساجد؟

قطاریں آپ لگاؤ تو کچھ نہیں ہوتا
صفِ نماز پہ پھر بے سبب یہ پابندی؟
....آپ لگاؤ شتر گربہ ہے، آپ کے ساتھ 'لگائیں' آنا چاہئے، دوسرے مصرعے میں بھی 'ہے' کی کمی ہے۔ ویسے الحمد للہ ایسی پابندی ہم ہندوستانی مسلمان کبھی برداشت نہیں کر سکیں گے، یہ عارضی ہے، اس لئے قبول کر رہے ہیں کہ اس میں ہی سب کا بھلا ہے!

ارب،کروڑ کے مجمع پہ کوئی روک نہیں
ہوں شخص پانچ نہ یکجا،عجب یہ پابندی
.. ارب کی بھیڑ تو حرم کعبہ میں بھی نہیں ہوتی، حج کے اجتماع میں بھی شاید پچاس لاکھ سے زیادہ مجمع اب تک نہیں ہوا ہو! 'ہزاروں، لاکھوں ' کہو۔ دوسرے مصرعے میں بھی 'پانچ شخص ' کہا جائے

ہمارے ملک میں تعلیم عام کیسے ہو؟
ہے درسگاہوں مدارس پہ جب یہ پابندی
... یہ بھی وہی بات کہ درسگاہیں ہمیشہ کے لئے تو بند نہیں کی گئی ہیں! شعر درست ہے ویسے۔

سحرؔ نہ حالِ دِلِ زار کر سکوگی بیاں
تباہ ملک ہے اپنا غضب یہ پابندی
.. ٹھیک ہے
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
الف عین

سر نظر ثانی کی درخواست گزار ہوں۔۔۔۔۔۔۔

زبان و لب کی ہے مختار اب یہ پابندی
ہیں سب گرفت میں اس کے عجب یہ پابندی

نہیں ہے جب کہ مزاہب میں اختلاف کوئی
حرم پہ روک ہے کیسی ہے تب یہ پابندی؟

قطاریں آپ لگائیں تو کچھ نہیں ہوتا
صفِ نماز پہ ہے بے سبب یہ پابندی

ہزار،لاکھ کے مجمع پہ کوئی روک نہیں
ہوں پانچ شخص نہ یکجا،عجب یہ پابندی

ہمارے ملک میں تعلیم عام کیسے ہو؟
ہے درسگاہوں مدارس پہ جب یہ پابندی

سحرؔ نہ حالِ دِلِ زار کر سکوگی بیاں
تباہ ملک ہے اپنا غضب یہ پابندی
 
آخری تدوین:

محمل ابراہیم

لائبریرین
زبان و لب کی ہے سالار اب یہ پابندی
ہیں سب گرفت میں اس کے عجب یہ پابندی
.. سالار؟ مودی جی سے خطاب ہے یا مرحوم صلاح الدین اویسی سے جنہیں حیدرآباد میں سالار کہا جاتا تھا۔ زبان و لب پر تو پابندی نہیں ہے نا! اس سے قطع نظر، شعر میں سالار ہی بھرتی کا لفظ لگ رہا ہے

سالار صرف حاکم کے معنی میں استعمال کیا تھا ۔مجھے یہ کہنا تھا کہ خامشی کی ہی سب پر حکومت ہے۔ سالار سے مراد کوئی شخص نہیں تھا۔
ہاں بہ ظاہر زبان و لب پر تو کوئی پابندی نہیں مگر دیکھا جائے تو ہماری زبان پر پابندی ہے۔ہم حق بات کہتے ہوئے کہیں نہ کہیں خوف زدہ تو ہوتے ہیں۔
حرم سے مراد عام مساجد ہیں۔
درسگاہ پر پابندی والا شعر اس لیے کہا کیوں کہ ہمارے ملک میں سب سے پہلے اسکول ہی بند ہو رہے ہیں۔باقی سارا کام چل رہا ہے۔الیکشن ہو رہا ہے وغیرہ وغیرہ۔۔۔

سر یہ میرا ہیچ خیال ہے ہو بھی سکتا ہی میرا نظریہ غلط ہو مگر اتنا سب کچھ ہو رہا ہے نہ کہ اب حکومت کے رویوں اور عمل پر اعتبار کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔

سر ایک سوال کر لوں آپ سے؟؟
آپ ہندوستان سے ہیں؟؟
 
کورونا کے ایس او پی پر اعتراض تو میں غیر ضروری سمجھتا ہوں۔ ہندوستان میں تو کیسیس اس لئے ہی بڑھ رہے ہیں کہ لوگ پابندی قبول نہیں کر رہے ہیں!
درست فرمارہے ہیں آپ! یہاں پاکستان میں بھی یہی واقعہ ہے۔ لوگ نہ کورونا کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں اور نہ اس سے بچاؤ کی تدابیر کرنے کے لیے۔ حد تو یہ ہے کہ ویکسین لگوانے کے لیے بھی راضی نہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
سر ایک سوال کر لوں آپ سے؟؟
آپ ہندوستان سے ہیں؟؟
کیا کوائف نہیں دیکھے میرے کبھی؟ میری پیدائش جاؤرہ اور تعلیم اندور، مدھیہ پردیش کی ہے، اعلیٰ تعلیم اور پہلی ملازمت علی گڑھ کی، اور آج کل حیدرآباد میں بس گیا ہوں۔
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
کیا کوائف نہیں دیکھے میرے کبھی؟ میری پیدائش جاؤرہ اور تعلیم اندور، مدھیہ پردیش کی ہے، اعلیٰ تعلیم اور پہلی ملازمت علی گڑھ کی، اور آج کل حیدرآباد میں بس گیا ہوں۔


نہیں سر آپ کا کوائف نامہ نہیں دیکھا تھا میں نے ۔۔میری پیدائش علی گڑھ کی ہے۔میرے والد بھی اے۔ ایم ۔یو سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہاں شعبہ اردو میں معلمی
کے عہدے پر فائز رہے۔:)
 

الف عین

لائبریرین
نہیں سر آپ کا کوائف نامہ نہیں دیکھا تھا میں نے ۔۔میری پیدائش علی گڑھ کی ہے۔میرے والد بھی اے۔ ایم ۔یو سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہاں شعبہ اردو میں معلمی
کے عہدے پر فائز رہے۔:)
کس سال؟ ان کا اسم گرامی؟ شاید میں واقف ہوں اگرچہ مالیگاؤں سے کسی کے تعلق کا مجھے علم نہیں
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
کس سال؟ ان کا اسم گرامی؟ شاید میں واقف ہوں اگرچہ مالیگاؤں سے کسی کے تعلق کا مجھے علم نہیں

سال اُن نے پوچھ کر ان شاء اللہ کل بتا دوں گی۔میرے والد کا نام شمشاد احمد ہے۔اس وقت شعبہ اردو میں جو پروفیسر امتیاز ہیں وہ میرے والد کے ہم جماعت تھے۔دونوں بہترین دوست ہیں۔اور جو انگلش ڈیپارٹمنٹ میں پی۔آر۔او۔ کے منصب پر فائز ہیں شمیم الزماں وہ بھی میرے والد کے ساتھ ہی پڑھے ہیں۔
سر میرا تعلق مالیگاؤں سے نہیں ہیں۔مئو ( اعظم گڑھ) کیفی اعظمی کو جانتے ہیں نہ آپ وہی اعظم گڑھ ہمارا District تھا۔بعد میں بدل کر مئو ہو گیا۔
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
سر آپ کے آنکھوں کی سرجری ہوئی ہے؟
آپ کی طبیعت خرابی کا پتہ چلا تھا مجھے کسی استاذ سے ہی۔اب آپ ٹھیک ہیں نہ سر؟
بہت دکھ ہوا آپ کے کوائف نامے میں یہ دیکھ کر۔:crying1:

اللہ پاک آپ کو عمر دراز عطا کریں۔اور صحت و توانائی بھی۔
 

الف عین

لائبریرین
امتیاز تو بہت جونئر ہیں، ان سے ملاقات اس لئے ہوئی کہ علی گڑھ میں ہمارے پچھلے گھر کے پڑوسی تھے! ہر بار علی گڑھ جاتا ہوں تو امتیاز سے بھی ملاقات ہوتی ہے، بلکہ ایک آدھ نماز وہاں سید کالونی کی مسجد میں ہی پڑھتا ہوں اور پرانے احباب سے مل لیتا ہوں۔ شمیم صاحب سے واقفیت نہیں
اب دوسری آنکھ کی بھی سرجری کروانا ہے، ان شاء اللہ رمضان کے بعد
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
امتیاز تو بہت جونئر ہیں، ان سے ملاقات اس لئے ہوئی کہ علی گڑھ میں ہمارے پچھلے گھر کے پڑوسی تھے! ہر بار علی گڑھ جاتا ہوں تو امتیاز سے بھی ملاقات ہوتی ہے، بلکہ ایک آدھ نماز وہاں سید کالونی کی مسجد میں ہی پڑھتا ہوں اور پرانے احباب سے مل لیتا ہوں۔ شمیم صاحب سے واقفیت نہیں
اب دوسری آنکھ کی بھی سرجری کروانا ہے، ان شاء اللہ رمضان کے بعد

اچّھا سر
امتیاز انکل اور میرے والد کی ہی پوزیشن رہا کرتی تھی یونیورسٹی میں، بہترین سٹوڈنٹ تھے وہاں کے۔

میرے والد کو سال ٹھیک سے یاد نہیں رہا کہہ رہے ہیں 1994۔95 میں شاید۔
 
آخری تدوین:
Top