برائے اصلاح

محمل ابراہیم

لائبریرین
مکرم اُستاد الف عین
محمد احسن سمیع:راحل
سید عاطف علی
محمد خلیل الرحمٰن

آداب۔۔۔۔۔


کہاں جا رہے ہو! بڑھے سوئے پستی
کہ بیدار ہو جاؤ چھوڑو یہ مستی

مقامات اوج و ثریا کو چھوڑا
بلندی سے رخ اپنا پستی میں موڑا

رہے نام کے اب ہیں ہم بس مسلماں
نہ اسلاف سا اب رہا ہم میں ایماں

وہ غازی تھے مسکن تھا صحرا نوردی
سفر میں ہی کٹتی تھی گرمی کہ سردی

سکون اور آرام کے ہم ہیں پالے
نہیں ہم میں باقی رہے وہ جیالے

شریعت کے سچے اصولوں کو چھوڑا
خدا اور نبی سے تعلق ہے توڑا

رہیں کب تلک ہم یونہی بے ڈگر
خدا کے لئے لوٹ جائیں چلو گھر

نجات اور بخشش کی مانگیں دعائیں
تڑپ کر ہم اپنے خدا کو منائیں

شب و روز بخشش کا، مہمان لایا
خدا کا پسندیدہ رمضان آیا
 

الف عین

لائبریرین
کہاں جا رہے ہو! بڑھے سوئے پستی
دو ٹکڑے کیوں، پوری بات یوں کہو
بڑھے جا رہے ہو کہاں سوئے پستی

مقامات اوج و ثریا کو چھوڑا
بلندی سے رخ اپنا پستی میں موڑا
.. رخ پستی میں نہیں موڑا جاتا 'ہستی کی طرف' موڑا جاتا ہے

رہے نام کے اب ہیں ہم بس مسلماں
نہ اسلاف سا اب رہا ہم میں ایماں
.. پہلا مصرع روانی چاہتا ہے

وہ غازی تھے مسکن تھا صحرا نوردی
سفر میں ہی کٹتی تھی گرمی کہ سردی
.. صحرا نوردی ان کا پیشہ یا کام تو کہا جا سکتا ہے، ان کا مسکن نہیں

سکون اور آرام کے ہم ہیں پالے
نہیں ہم میں باقی رہے وہ جیالے
.. روانی میں ہی بہتر نہیں ہے

شریعت کے سچے اصولوں کو چھوڑا
خدا اور نبی سے تعلق ہے توڑا
... ہے توڑا، اسے 'کو توڑا' کہو

رہیں کب تلک ہم یونہی بے ڈگر
خدا کے لئے لوٹ جائیں چلو گھر
... پہلا مصرع آخر میں فعول رہ گیا، فعولن کی بحر ہے نا!

نجات اور بخشش کی مانگیں دعائیں
تڑپ کر ہم اپنے خدا کو منائیں
.. درست
شب و روز بخشش کا، مہمان لایا
خدا کا پسندیدہ رمضان آیا
بخشش کا کیا لایا؟ اسے پیام/پیغام/تحفہ وغیرہ کچھ کہو
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
الف عین سر نظر ثانی کی درخواست ہے۔۔۔۔۔

بڑھے جا رہے ہو کہاں سوئے پستی
کہ بیدار ہو جاؤ چھوڑو یہ مستی

مقامات اوج و ثریا کو چھوڑا
بلندی سے رخ سوئے پستی ہے موڑا

فقط نام و گفتار کے ہیں مسلماں
نہ اسلاف سا اب رہا ہم میں ایماں

وہ غازی تھے پیشہ تھا صحرا نوردی
سفر میں ہی کٹتی تھی گرمی کہ سردی

ہم عیش و طرب اور مستی کے پالے
نہیں ہم میں باقی رہے وہ جیالے

شریعت کے سچے اصولوں کو چھوڑا
خدا اور نبیﷺ سے تعلق کو توڑا

ابھی وقت ہے لوٹ چلتے ہیں گھر کو
کہ شام جہالت کی روشن سحر ہو

نجات اور بخشش کی مانگیں دعائیں
تڑپ کر ہم اپنے خدا کو منائیں

شب و روز بخشش کا پیغام لایا
خدا کا پسندیدہ رمضان آیا
 
Top