آئی کے عمران
محفلین
یہ نہ سمجھو بدل گیا ہوں میں
بات یہ ہے سنبھل گیا ہوں میں
صبحِ نو کا وہ انتظار کریں
جن کو لگتا ہے ڈھل گیا ہوں میں
مجھ کوطوفان نے سہارا دیا
ڈوبتا تھا اچھل گیا ہوں میں
منزل آواز دے مجھے لوٹ آ
دھن میں آگے نکل گیا ہوں میں
بات یہ ہے سنبھل گیا ہوں میں
صبحِ نو کا وہ انتظار کریں
جن کو لگتا ہے ڈھل گیا ہوں میں
مجھ کوطوفان نے سہارا دیا
ڈوبتا تھا اچھل گیا ہوں میں
منزل آواز دے مجھے لوٹ آ
دھن میں آگے نکل گیا ہوں میں