برائے اصلاح

پھول،خوشبو، بہار بھی دیکھو
کچھ بجز خار زار بھی دیکھو

لطف آئے گا نفرتوں سے سوا
تم کبھی کر کے پیار بھی دیکھو


دشت و صحرا ہی تو نہیں دنیا
کہ حسیں لالہ زار بھی دیکھو

دشمنی کا اتار کے چشمہ
دوست، احباب، یار بھی دیکھو

خوبصورت ،لگے گی ہر صورت
اپنے دل کا غبار بھی دیکھو

(عمران کمال)
 

الف عین

لائبریرین
کچھ اور اشعار کہو،
پھول،خوشبو، بہار بھی دیکھو
کچھ بجز خار زار بھی دیکھو
.. ٹھیک ہے، مگر مزا نہیں آیا، مفہوم کے لحاظ سے

لطف آئے گا نفرتوں سے سوا
تم کبھی کر کے پیار بھی دیکھو
سے سوا، صوتی طور پر ناگوار ہے، تنافر کے باعث، مفہوم بھی واضح نہیں ہوتا،
دشت و صحرا ہی تو نہیں دنیا
کہ حسیں لالہ زار بھی دیکھو
کچھ حسیں.... بہتر ہو گا
دشمنی کا اتار کے چشمہ
دوست، احباب، یار بھی دیکھو
دوسرا مصرع اچھا نہیں، پھر کہو
خوبصورت ،لگے گی ہر صورت
اپنے دل کا غبار بھی دیکھو
یہ بھی واضح نہیں، اگر لگے گی کو لگے گا، مذکر سمجھا جائے( اور کوما پر نظر نہ پڑے) تو مطلب خبط ہو جاتا ہے۔ صورت کو طرح کے معنی میں بھی لیا جا سکتا ہے
 
آخری تدوین:
بہت بہت شکریہ
بہت بہت نوازش

آپ کے کہنے پر کچھ اشعار اور لکھیں ہیں۔پرانے اشعار میں صرف 2 میں تبدیلی کی ہے فی الحال باقی اشعار بھی اگر دیکھ لیں تو بہت نوازش ہو گی۔
بہت بہت شکریہ

پھول،خوشبو، بہار بھی دیکھو
کچھ بجز خار زار بھی دیکھو

لطف نفرت سے بڑھ کےآئے گا
تم کبھی کر کے پیار بھی دیکھو


دشتِ ظلمات ہی نہیں دنیا
خوشنما لالہ زار بھی دیکھو

دشمنی کا اتار کے چشمہ
دوست، احباب، یار بھی دیکھو
ق
یہ خزاں رت، یہ پھول پژمردہ
اور صرصر کے وار بھی دیکھو

تتلیاں، بلبلیں ،مہکتے گلاب
یہ چمن یہ دیار بھی دیکھو

یاسیت کے اندھیرے سے نکلو
زیست کا افتخار بھی دیکھو

شور انگیزی فتنہ پردازی
کچھ سکون و قرار بھی دیکھو

بھول جاؤ گے عیب اوروں کے
اپنے دل کا غبار بھی دیکھو

(عمران کمال)
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
قطعہ بند اشعار کتنے ہیں؟ ، جہاں قطعہ ختم ہو، وہاں ایک لکیر کھینچ دیا کرو۔
نفرت/پیار والا شعر اب کچھ واضح ہوا ہے، لیکن 'سے' اب بھی کنفیوز کر رہا ہے جب کہ مدعا ' بہ نسبت' ہے۔
یہ خزاں رت، یہ پھول پژمردہ
اور صرصر کے وار بھی دیکھو
.... ردیف زیادہ معنی خیز نہیں لگ رہی

تتلیاں، بلبلیں ،مہکتے گلاب
یہ چمن یہ دیار بھی دیکھو
... اگر اوپر کے دونوں اشعار قطعہ بند ہیں تو یہ ممکن کیسے ہے کہ دونوں موسم ایک ساتھ ہوں؟

یاسیت کے اندھیرے سے نکلو
زیست کا افتخار بھی دیکھو
.. یاس ہی کافی ہے، اسم کا اسم بنانا درست نہیں لگتا، شعر دو لخت بھی ہے

شور انگیزی فتنہ پردازی
کچھ سکون و قرار بھی دیکھو
... یہاں بھی ردیف بے معنی لگتی ہے،

بھول جاؤ گے عیب اوروں کے
اپنے دل کا غبار بھی دیکھو
.. ایضاً
 
قطعہ بند اشعار کتنے ہیں؟ ، جہاں قطعہ ختم ہو، وہاں ایک لکیر کھینچ دیا کرو۔
نفرت/پیار والا شعر اب کچھ واضح ہوا ہے، لیکن 'سے' اب بھی کنفیوز کر رہا ہے جب کہ مدعا ' بہ نسبت' ہے۔
یہ خزاں رت، یہ پھول پژمردہ
اور صرصر کے وار بھی دیکھو
.... ردیف زیادہ معنی خیز نہیں لگ رہی

تتلیاں، بلبلیں ،مہکتے گلاب
یہ چمن یہ دیار بھی دیکھو
... اگر اوپر کے دونوں اشعار قطعہ بند ہیں تو یہ ممکن کیسے ہے کہ دونوں موسم ایک ساتھ ہوں؟

یاسیت کے اندھیرے سے نکلو
زیست کا افتخار بھی دیکھو
.. یاس ہی کافی ہے، اسم کا اسم بنانا درست نہیں لگتا، شعر دو لخت بھی ہے

شور انگیزی فتنہ پردازی
کچھ سکون و قرار بھی دیکھو
... یہاں بھی ردیف بے معنی لگتی ہے،

بھول جاؤ گے عیب اوروں کے
اپنے دل کا غبار بھی دیکھو
.. ایضاً
بہت بہت شکریہ
بہت نوازش
جزاک اللہ

میں پھر سے کہنے کی کوشش کرتا ہوں۔
 
Top