برائے اصلاح

(شجرکاری)

شجر کوئی جس نے یہاں پر لگایا
تو جنت میں سمجھو گھر اس نے بنایا

زمیں کی ہیں زینت یہ اشجار بچو
رکھو دوست ان کو کرو پیار بچو

انھی سے ہے ملتی ہمیں آکسیجن
بناتے ہیں آساں ہمارا یہ جیون

سرِ شام نغمے سنائیں پرندے
درختوں کو مل کر سجائیں پرندے

اگر پیڑ ہوتے نہ بچو یہاں پر
پرندے بناتے گھر اپنا کہاں پر

کڑی دھوپ میں سائباں بن گئے ہیں
ہوئی رات جب آشیاں بن گئے ہیں

چرند و پرند و درندوں کا مسکن
یہ گنجان بن، ہم کو دیتے ہیں ایندھن

ہزاروں، کروڑوں میں تعداد ان کی
چھپی بیج اور جڑ میں اولاد ان کی

بڑھاتے ہیں رونق زمیں کی یہ بچو
نوازش خدا کی انھیں خاص سمجھو

رسیلے پھلوں کی یہ سوغات لائیں
چلو مل کے سب شکر رب کا منائیں


(عمران کمال)
 

الف عین

لائبریرین
درست ہے نظم۔ بس ایک مصرع
چرند و پرند و درندوں کا مسکن
واو عطف کے ساتھ ہندی جمع درندوں غلط ہے
کوما لگاؤ اور سب کو جمع میں لکھو
چرندوں.،پرندوں، درندوں کا مسکن
 
درست ہے نظم۔ بس ایک مصرع
چرند و پرند و درندوں کا مسکن
واو عطف کے ساتھ ہندی جمع درندوں غلط ہے
کوما لگاؤ اور سب کو جمع میں لکھو
چرندوں.،پرندوں، درندوں کا مسکن
بہت بہت شکریہ سر
بہت نوازش
جزاک اللہ!

کا مسکن یا
کے مسکن
درست ہو گا؟
 

الف عین

لائبریرین
کے مسکن
یہ اپنی غلطی تم نے خود پکڑی ہے، میں صرفِ نظر کر گیا تھا۔ اگلے مصرع میں 'دیتے ہیں' جمع کے صیغے میں ہے
 
Top