برائے اصلاح

دھواں


اگرچہ یہ حیات جاوداں نہیں
اڑاؤ مت ہواؤں میں دھواں نہیں

ہے التجا نہ اس کو نوش تم کرو
ہے زہر یہ دھواں کہ ہوش تم کرو

بچاؤ اپنے آپ کو ، فضاؤں کو
نسیم کو، صبا کو ان ہواؤں کو

تباہ تم کو ہی نہیں یہ کرتا ہے
جو آس پاس ہوں انھیں بھی ڈستا ہے

نہ جانے کتنے بھینٹ اس کی چڑھ گئے
بسے نہ پھر کچھ اس طرح اجڑ گئے

اڑا کے لے گیا یہاں وہاں دھواں
ہوئے ہیں کیسے کیسے نو جواں دھواں

کہ پھونکنا یہ سگریٹوں کو چھوڑیے
یہ چین اپنے حوصلے سے توڑیے



عمران کمال
 

الف عین

لائبریرین
دھواں


اگرچہ یہ حیات جاوداں نہیں
اڑاؤ مت ہواؤں میں دھواں نہیں
درست
ہے التجا نہ اس کو نوش تم کرو
ہے زہر یہ دھواں کہ ہوش تم کرو
کیا نوش نہ کیا جائے، اسے واضح کرو، اگر سگریٹ کہا بھی جائے، تب بھی سگریٹ نوشی مت کرو کہا جاتا ہے یا سگریٹ مت پیا کرو، سگریٹ نوش مت کرو محاورہ نہیں
بچاؤ اپنے آپ کو ، فضاؤں کو
نسیم کو، صبا کو ان ہواؤں کو
درست
تباہ تم کو ہی نہیں یہ کرتا ہے
جو آس پاس ہوں انھیں بھی ڈستا ہے
کرتے، ڈستہے، یعنی الف کا اسقاط اچھا نہیں ، بدل دو یہ شعر
نہ جانے کتنے بھینٹ اس کی چڑھ گئے
بسے نہ پھر کچھ اس طرح اجڑ گئے

اڑا کے لے گیا یہاں وہاں دھواں
ہوئے ہیں کیسے کیسے نو جواں دھواں
دونوں درست
کہ پھونکنا یہ سگریٹوں کو چھوڑیے
یہ چین اپنے حوصلے سے توڑیے
صیغہ غلط ہو گیا، چھوڑ دو کہو کہ سب جگہ تم سے خطاب ہے
چین؟ سکون و آرام والا چین تو سمجھ میں نہیں آتا، ہاں انگریزی کا چین لگتا ہے مفہوم کے اعتبار سے، اسے بھی اردو میں ہی کہو
 
درست

کیا نوش نہ کیا جائے، اسے واضح کرو، اگر سگریٹ کہا بھی جائے، تب بھی سگریٹ نوشی مت کرو کہا جاتا ہے یا سگریٹ مت پیا کرو، سگریٹ نوش مت کرو محاورہ نہیں

درست

کرتے، ڈستہے، یعنی الف کا اسقاط اچھا نہیں ، بدل دو یہ شعر

دونوں درست

صیغہ غلط ہو گیا، چھوڑ دو کہو کہ سب جگہ تم سے خطاب ہے
چین؟ سکون و آرام والا چین تو سمجھ میں نہیں آتا، ہاں انگریزی کا چین لگتا ہے مفہوم کے اعتبار سے، اسے بھی اردو میں ہی کہو
بہت بہت شکریہ سر
بہت نوازش
جزاک اللہ

تبدیلی کی کوشش کرتا ہوں
 
Top