برائے اصلاح

سکونِ دل کو پڑھو لاالہ الا اللہ
یہ ذکر کرتے رہو لاالہ الا اللہ

نہیں ہے اس سے تو بڑھ کر کوئی بھی ذکر افضل
یہ مالا جپتے رہو لاالہ الا اللہ

ملے گا دل کو سکوں اور روح مہکے گی
یہ ذکرِ خاص کرو لاالہ الا اللہ


ہو صاف آئینہِ دل غبار چھٹ جائے
دلوں میں نور بھرو لاالہ الا اللہ

شریک اُس کا نہیں کوئی وہ یگانہ ہے
صدا بلند کرو لاالہ الا اللہ


بڑا اندھیرا ہے سو زندگی کی راہوں میں
چراغ لے کے چلو لاالہ الا اللہ
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
سکونِ دل کو پڑھو لاالہ الا اللہ
یہ ذکر کرتے رہو لاالہ الا اللہ
پہلا مصرع سکون دل "کے لیے" کی جگہ "کو" کچھ ابہام پیدا کرتا ہے،
نہیں ہے اس سے تو بڑھ کر کوئی بھی ذکر افضل
یہ مالا جپتے رہو لاالہ الا اللہ
درست
ملے گا دل کو سکوں اور روح مہکے گی
یہ ذکرِ خاص کرو لاالہ الا اللہ
ذکرِ خاص کی کوئی توجیہہ؟ ، اگر اضافت ہٹا کر محض ذکر عام کر دیا جائے تو بہتر ہو گا شاید
ہو صاف آئینہِ دل غبار چھٹ جائے
دلوں میں نور بھرو لاالہ الا اللہ
دوسرے مصرعے سے لگتا ہے کہ مشورہ دیا جا رہا ہے لیکن پہلا مصرع تمنائی لگتا ہے
نور بھرو سے بھی یہ یقینی طور پر ظاہر نہیں ہوتا کہ نور لا الہ الا اللہ کا ہے، شعر واضح کرو
شریک اُس کا نہیں کوئی وہ یگانہ ہے
صدا بلند کرو لاالہ الا اللہ
ٹھیک، اگرچہ کچھ بے ربطی/ دو لختی ہے
بڑا اندھیرا ہے سو زندگی کی راہوں میں
چراغ لے کے چلو لاالہ الا اللہ
"سو" اچھا نہیں لگ رہا، کچھ بہتر طور سے کہا جائے، اور وہ بات بھی ہے کہ چراغ بھی کلمۂ طیبہ کا ہے، یہ ظاہر نہیں ہوتا
 
پہلا مصرع سکون دل "کے لیے" کی جگہ "کو" کچھ ابہام پیدا کرتا ہے،

درست

ذکرِ خاص کی کوئی توجیہہ؟ ، اگر اضافت ہٹا کر محض ذکر عام کر دیا جائے تو بہتر ہو گا شاید

دوسرے مصرعے سے لگتا ہے کہ مشورہ دیا جا رہا ہے لیکن پہلا مصرع تمنائی لگتا ہے
نور بھرو سے بھی یہ یقینی طور پر ظاہر نہیں ہوتا کہ نور لا الہ الا اللہ کا ہے، شعر واضح کرو

ٹھیک، اگرچہ کچھ بے ربطی/ دو لختی ہے

"سو" اچھا نہیں لگ رہا، کچھ بہتر طور سے کہا جائے، اور وہ بات بھی ہے کہ چراغ بھی کلمۂ طیبہ کا ہے، یہ ظاہر نہیں ہوتا
بہت بہت شکریہ سر
بہت نوازش

آپ کی تجاویز پر عمل کرتے ہوئے بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

جزاک اللہ
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
عمران بھائی، بڑی ردیف میں مارجن بہت کم رہ جاتا ہے۔ اور اوپر سے آپ کا قافیہ بھی تنگ ہے۔ میں نے کچھ کوشش تو کی ہے کہ آپ کی بات بھی نہ بدلے اور کام بھی چل جائے، دیکھیے اگر قابلِ قبول ہو۔

سکونِ دل کو پڑھو لاالہ الا اللہ
یہ ذکر کرتے رہو لاالہ الا اللہ
سُکوں جو چاہو، پڑھو لا الہ الا اللّٰہ
یہ ورد کرتے رہو لا الہ الا اللّٰہ
(یہاں "ذکر" کی جگہ "ورد" اس لیے لایا کہ اس کلام میں جا بجا "ذکر" لفظ استعمال ہو رہا ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ لفظ بدلا جائے)
نہیں ہے اس سے تو بڑھ کر کوئی بھی ذکر افضل
یہ مالا جپتے رہو لاالہ الا اللہ
کوئی بھی ذکر کہاں اِس سے بڑھ کے افضل ہے
سو ہر گھڑی ہی پڑھو لا الہ الا اللّٰہ
ملے گا دل کو سکوں اور روح مہکے گی
یہ ذکرِ خاص کرو لاالہ الا اللہ
دلوں کو چین ملے، روح کو قرار ملے
زباں پہ ذکر جو ہو لا الہ الا اللّٰہ
ہو صاف آئینہِ دل غبار چھٹ جائے
دلوں میں نور بھرو لاالہ الا اللہ
اس کا کچھ سجھائی نہیں دے رہا۔
شریک اُس کا نہیں کوئی وہ یگانہ ہے
صدا بلند کرو لاالہ الا اللہ
کوئی شریک نہیں اُس کا وہ یگانہ ہے
یقینِ دل سے کہو لا الہ الا اللّه
بڑا اندھیرا ہے سو زندگی کی راہوں میں
چراغ لے کے چلو لاالہ الا اللہ
ہزار راہ میں ہو تیرگی تو کیا غم ہے
چراغِ راہ جو ہو لا الہ الا اللّه
 
آخری تدوین:
عمران بھائی، بڑی ردیف میں مارجن بہت کم رہ جاتا ہے۔ اور اوپر سے آپ کا قافیہ بھی تنگ ہے۔ میں نے کچھ کوشش تو کی ہے کہ آپ کی بات بھی نہ بدلے اور کام بھی چل جائے، دیکھیے اگر قابلِ قبول ہو۔


سُکوں جو چاہو، پڑھو لا الہ الا اللّٰہ
یہ ورد کرتے رہو لا الہ الا اللّٰہ
(یہاں "ذکر" کی جگہ "ورد" اس لیے لایا کہ اس کلام میں جا بجا "ذکر" لفظ استعمال ہو رہا ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ لفظ بدلا جائے)

کوئی بھی ذکر کہاں اِس سے بڑھ کے افضل ہے
سو ہر گھڑی ہی پڑھو لا الہ الا اللّٰہ

دلوں کو چین ملے، روح کو قرار ملے
زباں پہ ذکر جو ہو لا الہ الا اللّٰہ

اس کا کچھ سجھائی نہیں دے رہا۔

کوئی شریک نہیں اُس کا وہ یگانہ ہے
یقینِ دل سے کہو لا الہ الا اللّه

ہزار راہ میں ہو تیرگی تو کیا غم ہے
چراغِ راہ جو ہو لا الہ الا اللّه
بہت شکریہ
بہت نوازش
جزاک اللہ
 
Top