اشرف علی
محفلین
محترم الف عین سر
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
$$$$$$$$$$$$$
پوچھا جو میں نے ، مجھ میں تمہیں کیا نہیں پسند
اُس نے کہا ، بس آپ کا غصہ نہیں پسند
کچھ سوچ کر میں ہاتھ لگاتا نہیں اُسے
ایسا نہیں ، اُسے مِرا چھونا نہیں پسند
میرے سوا کسی سے وہ کرتی نہیں ہے بات
میرے سوا اُسے کوئی لڑکا نہیں پسند
گھر سے بہت ہی کم وہ نکلتی ہے ، اس لیے
باہر مجھے بھی روز نکلنا نہیں پسند
پردے کا اہتمام وہ کرتی ہے ہر جگہ
اُس کو حجاب طاق پہ رکھنا نہیں پسند
میرے لیے کسی سے بھی لڑ بیٹھتی ہے وہ
حالانکہ اُس کو بحث بھی کرنا نہیں پسند
میں بھی ہر ایک بات بتا دیتا ہوں اُسے
اُس کو بھی مجھ سے کچھ بھی چھپانا نہیں پسند
اُس کے علاوہ مجھ کو پسند اور بھی ہیں لوگ
لیکن کوئی بھی اُس سے زیادہ نہیں پسند
وہ خود بھی جانتی ہے ، وہ کتنی حسین ہے
میکپ اسی لیے اُسے کرنا نہیں پسند
" سلمان خان " یوں تو پسند اُس کو ہے مگر
جتنا مجھے پسند ہے ، اتنا نہیں پسند
حیرت کی بات ہے ، اُسے اب تک نہیں پتا
کیا کیا مجھے پسند ہے ، کیا کیا نہیں پسند
میں اُس کا کون ہوں ، وہ مِری کون ہے ، نہ پوچھ
مجھ کو زباں پہ راز یہ لانا نہیں پسند
اشرف شگفتہ سی یہ غزل اُس کے نام ہے !
وہ جس کا نام مجھ کو بتانا نہیں پسند
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
$$$$$$$$$$$$$
پوچھا جو میں نے ، مجھ میں تمہیں کیا نہیں پسند
اُس نے کہا ، بس آپ کا غصہ نہیں پسند
کچھ سوچ کر میں ہاتھ لگاتا نہیں اُسے
ایسا نہیں ، اُسے مِرا چھونا نہیں پسند
میرے سوا کسی سے وہ کرتی نہیں ہے بات
میرے سوا اُسے کوئی لڑکا نہیں پسند
گھر سے بہت ہی کم وہ نکلتی ہے ، اس لیے
باہر مجھے بھی روز نکلنا نہیں پسند
پردے کا اہتمام وہ کرتی ہے ہر جگہ
اُس کو حجاب طاق پہ رکھنا نہیں پسند
میرے لیے کسی سے بھی لڑ بیٹھتی ہے وہ
حالانکہ اُس کو بحث بھی کرنا نہیں پسند
میں بھی ہر ایک بات بتا دیتا ہوں اُسے
اُس کو بھی مجھ سے کچھ بھی چھپانا نہیں پسند
اُس کے علاوہ مجھ کو پسند اور بھی ہیں لوگ
لیکن کوئی بھی اُس سے زیادہ نہیں پسند
وہ خود بھی جانتی ہے ، وہ کتنی حسین ہے
میکپ اسی لیے اُسے کرنا نہیں پسند
" سلمان خان " یوں تو پسند اُس کو ہے مگر
جتنا مجھے پسند ہے ، اتنا نہیں پسند
حیرت کی بات ہے ، اُسے اب تک نہیں پتا
کیا کیا مجھے پسند ہے ، کیا کیا نہیں پسند
میں اُس کا کون ہوں ، وہ مِری کون ہے ، نہ پوچھ
مجھ کو زباں پہ راز یہ لانا نہیں پسند
اشرف شگفتہ سی یہ غزل اُس کے نام ہے !
وہ جس کا نام مجھ کو بتانا نہیں پسند