آئی کے عمران
محفلین
مجھے فطرت سے الفت ہے
بڑی شدت سے الفت ہے
پہاڑوں ،کوہساروں سے
کہ گرتی آبشاروں سے
بہاؤ سے، روانی سے
ندی کی نغمہ خوانی سے
شجر کی نرم چھاؤں سے
پرندوں کی صداؤں سے
پھلوں کے رس سے لذت سے
گلوں کی بو سے رنگت سے
گلستاں سے، بہاروں سے
مہکتے لالہ زاروں سے
چمن سے ،گل کی پتی سے
مچلتی شوخ تتلی سے
فلک سے، چاند تاروں سے
زمیں سے،سبزہ زاروں
ہواؤں سے، گھٹاؤں سے
کہ ساون کی اداؤں سے
دھنک کے سات رنگوں سے
چمکتے خر کی کی کرنوں سے
بڑی شدت سے الفت ہے
پہاڑوں ،کوہساروں سے
کہ گرتی آبشاروں سے
بہاؤ سے، روانی سے
ندی کی نغمہ خوانی سے
شجر کی نرم چھاؤں سے
پرندوں کی صداؤں سے
پھلوں کے رس سے لذت سے
گلوں کی بو سے رنگت سے
گلستاں سے، بہاروں سے
مہکتے لالہ زاروں سے
چمن سے ،گل کی پتی سے
مچلتی شوخ تتلی سے
فلک سے، چاند تاروں سے
زمیں سے،سبزہ زاروں
ہواؤں سے، گھٹاؤں سے
کہ ساون کی اداؤں سے
دھنک کے سات رنگوں سے
چمکتے خر کی کی کرنوں سے
آخری تدوین: