آئی کے عمران
محفلین
السلام علیکم !
ہمارے اسکول کا ایک بچہ دائم نام کا گر کے فوت ہو گیا چودہ اگست کو ۔
اس کے لیے ایک کلام لکھا ہے۔
ہر آنکھ اشکبار ہے دائم ترے لیے
ہر دل بھی سوگ وار ہے دائم ترے لیے
غنچہِ ناشگفتہ تجھے پھول ہونا تھا
پژمردہ روزگار ہے دائم ترے لیے
باغِ بہشت میں کھلے گا بن کے پھول تو
اب خلد کی بہار ہے دائم ترے لیے
دارِ فنا سے چل دیا دارِ بقا کو تو
اب چین ہے قرار ہے دائم ترے لیے
موسوم تیرے نام سے مکتب ہے اب ترا
استاد کا یہ پیار ہے دائم ترے لیے
ہمارے اسکول کا ایک بچہ دائم نام کا گر کے فوت ہو گیا چودہ اگست کو ۔
اس کے لیے ایک کلام لکھا ہے۔
ہر آنکھ اشکبار ہے دائم ترے لیے
ہر دل بھی سوگ وار ہے دائم ترے لیے
غنچہِ ناشگفتہ تجھے پھول ہونا تھا
پژمردہ روزگار ہے دائم ترے لیے
باغِ بہشت میں کھلے گا بن کے پھول تو
اب خلد کی بہار ہے دائم ترے لیے
دارِ فنا سے چل دیا دارِ بقا کو تو
اب چین ہے قرار ہے دائم ترے لیے
موسوم تیرے نام سے مکتب ہے اب ترا
استاد کا یہ پیار ہے دائم ترے لیے
آخری تدوین: