برائے اصلاح

السلام علیکم !
ہمارے اسکول کا ایک بچہ دائم نام کا گر کے فوت ہو گیا چودہ اگست کو ۔
اس کے لیے ایک کلام لکھا ہے۔


ہر آنکھ اشکبار ہے دائم ترے لیے
ہر دل بھی سوگ وار ہے دائم ترے لیے

غنچہِ ناشگفتہ تجھے پھول ہونا تھا
پژمردہ روزگار ہے دائم ترے لیے

باغِ بہشت میں کھلے گا بن کے پھول تو
اب خلد کی بہار ہے دائم ترے لیے

دارِ فنا سے چل دیا دارِ بقا کو تو
اب چین ہے قرار ہے دائم ترے لیے

موسوم تیرے نام سے مکتب ہے اب ترا
استاد کا یہ پیار ہے دائم ترے لیے
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
کل سے یہ صفحہ کھلا ہوا ہے مگر وقت نہیں نکال سکا اس کے لئے۔
پہلے تو یہ اظہار کر دوں کہ طالب علم بچے کی موت واقعی دل گداز سانحہ ہے۔ متعلقین کو صبر عطا کرے اللہ تعالیٰ، بس یہ دعا کی جا سکتی ہے۔
دائم لفظ کو معنی خیز برتا گیا ہے، اس کی مبارکباد، مگر یہ نام رکھنا بھی شاید درست نہیں۔ قایم و دائم تو ایک ہی ذات ہے!
ہر آنکھ اشکبار ہے دائم ترے لیے
ہر دل بھی سوگ وار ہے دائم ترے لیے
"دل بھی" میں "بھی" حشو ہے، اس کے بغیر کچھ کہو تو بہتر ہے، ہر جان یا ہر نفس
غنچہِ ناشگفتہ تجھے پھول ہونا تھا
پژمردہ روزگار ہے دائم ترے لیے
غنچہ کی بات ہو چکی۔ہمزۂ اضافت کے ساتھ فاعلن کے وزن پر ہونا تھا۔مفعولن کے وزن پر نہیں۔
باغِ بہشت میں کھلے گا بن کے پھول تو
اب خلد کی بہار ہے دائم ترے لیے
"کھلے گا" کی ے جا اسقاط درست نہیں
باغ بہشت میں تجھے کھلنا ہے بن کے پھول
ایک تجویز
دارِ فنا سے چل دیا دارِ بقا کو تو
اب چین ہے قرار ہے دائم ترے لیے
ٹھیک ہے
موسوم تیرے نام سے مکتب ہے اب ترا
استاد کا یہ پیار ہے دائم ترے لیے
مکتب ہے اب ترا... ذرا رواں نہیں لگتا، کچھ دوسرے الفاظ میں کہو
موسوم تیرے نام سے ہی اب ہے مدرسہ
یا اس طرح کا کچھ بہتر
 
کل سے یہ صفحہ کھلا ہوا ہے مگر وقت نہیں نکال سکا اس کے لئے۔
پہلے تو یہ اظہار کر دوں کہ طالب علم بچے کی موت واقعی دل گداز سانحہ ہے۔ متعلقین کو صبر عطا کرے اللہ تعالیٰ، بس یہ دعا کی جا سکتی ہے۔
دائم لفظ کو معنی خیز برتا گیا ہے، اس کی مبارکباد، مگر یہ نام رکھنا بھی شاید درست نہیں۔ قایم و دائم تو ایک ہی ذات ہے!

"دل بھی" میں "بھی" حشو ہے، اس کے بغیر کچھ کہو تو بہتر ہے، ہر جان یا ہر نفس

غنچہ کی بات ہو چکی۔ہمزۂ اضافت کے ساتھ فاعلن کے وزن پر ہونا تھا۔مفعولن کے وزن پر نہیں۔

"کھلے گا" کی ے جا اسقاط درست نہیں
باغ بہشت میں تجھے کھلنا ہے بن کے پھول
ایک تجویز

ٹھیک ہے

مکتب ہے اب ترا... ذرا رواں نہیں لگتا، کچھ دوسرے الفاظ میں کہو
موسوم تیرے نام سے ہی اب ہے مدرسہ
یا اس طرح کا کچھ بہتر
بہت بہت شکریہ
جزاک اللہ

آپ کی تجاویز کو سامنے رکھتے ہوئے تبدیلی کی کوشش کرتا ہوں
کیا یہ یوں درست ہو گا؟

غنچہ تھا نا شگفتہ تجھے پھول ہونا تھا
یا
اے غنچِہ چمن تھا تجھے توپھول ہونا تھا


کیا اس کا نام
،مرثیہ بنام دائم، رکھ سکتے ہیں؟

سلامت رہیں
خوش رہیں
❤️❤️❤️
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
غنچہ تھا نا شگفتہ تجھے پھول ہونا تھا
یا
اے غنچِہ چمن تھا تجھے توپھول ہونا تھا
پہلا متبادل درست ہے، دوسرے میں "تھا" زائد ہے، شاید ٹائپو ہے کہ مصرع اس کے بغیر ہی وزن میں آتا ہے
"ہونا تھا" کے الف کے اسقاط سے بچتے ہوئے
.. کہ ہونا تھا تجھ کو پھول
 
Top