خوش آمدید زلفی، غزل کہنے میں کم از کم عروض کی کشھ شد بد ضروری ہے، خیالات بہتر بھی ہوں تو بھی ان کو عروض کی بندشوں میں نہ باندھا جائے توغزل نہیں کہلا سکتی، نثری غزل نہیں ہو سکتی۔ اس کے علاوہ ان اشعار میں خواہ مخواہ الفاظ کی نشست بدلی گئی ہے تا کہ شعر ہونے کا شک ہی ہو۔ اس کی ضرورت نہیں ہے۔ میرا مشورہ مانیں تو خوب ادب پڑھیں اور کم از کم یہاں اسی فورم کے سارے پچھلے دھاگے پڑھ لیں۔ اس صورت میں تو اصلاح سے سبھی معذرت کر لیں گے۔