برائے اصلاح

محمد ثاقب

محفلین
تو بھٹکتا ہے کہاں؟
سر پٹکتا ہے کہاں؟

منزلیں ےیہ تونہیں!
تو ٹھرتا ہے کہاں؟

اجنبی دنیا ہے یہ
تو جھگرٹا ہے کہاں؟

لکھتا ہے وہ سب عمل
تُو مُکرتا ہے کہاں؟

مُتحد ہے کفر ابھی
وہ بکھرتا ہے کہاں؟

چارسُو جکڑے ہیں ہم
تو بدکتا ہے کہاں؟

اے فنا انجام سن
تو اُچھلتا ہے کہاں؟

"امتحاں ہے زندگی"
تو ٹہلتا ہے کہاں؟

اجنبی دنیا تری
اب تُو جُڑتا ہے کہاں؟

دیکھی زاھقٓ زندگی!
تُو پھسلتا ہے کہاں؟

ابن رضا صا حب!
یہ غزل کیسی ہے؟
فاعلاتن فاعلن
باقی اساتذہ کرام بھی تصیح کر دیں؟

 

ابن رضا

لائبریرین
تو بھٹکتا ہے کہاں؟
سر پٹکتا ہے کہاں؟

منزلیں ےیہ تونہیں!
تو ٹھرتا ہے کہاں؟

اجنبی دنیا ہے یہ
تو جھگرٹا ہے کہاں؟

لکھتا ہے وہ سب عمل
تُو مُکرتا ہے کہاں؟

مُتحد ہے کفر ابھی
وہ بکھرتا ہے کہاں؟

چارسُو جکڑے ہیں ہم
تو بدکتا ہے کہاں؟

اے فنا انجام سن
تو اُچھلتا ہے کہاں؟

"امتحاں ہے زندگی"
تو ٹہلتا ہے کہاں؟

اجنبی دنیا تری
اب تُو جُڑتا ہے کہاں؟

دیکھی زاھقٓ زندگی!
تُو پھسلتا ہے کہاں؟

ابن رضا صا حب!
یہ غزل کیسی ہے؟
فاعلاتن فاعلن
باقی اساتذہ کرام بھی تصیح کر دیں؟
جی جیسا کہ استادِ محترم الف عین صاحب نے نشاندہی فرمائی ہے، قوافی درست نہیں ان کو درست کریں جیسے ٹھہر ، بکھر ، مکر ہم قافیہ ہیں ان کے ساتھ تا کی اضافت ہے جو کہ ردیف کا حصہ شمار ہوتی ہے سو اگر یہی قافیہ کرنا ہے تو مزید ر والے الفاظ مثلاً ابھر، اتر وغیرہ اسی طرح قافیہ مچل پگھل نکل وغیرہ ہو سکتا ہے، قافیہ میں حرفِ روی کا خیال رکھا جاتا ہے کچھ مواد یہاں دیکھیں
 
آخری تدوین:
Top