تھوڑا سا فونٹ بڑا کرلیں . . . بظاھر تو اچھا لگ رہا ہے ...باقی ترکیب و ترتیب ...ماہران بتائیںگے ....ہم جو افلاس کی چکی میں پسے جاتے ہیں
مثلِ کندن زرِ خالص میں ڈھلے جاتے ہیں
ہم سے نیرنگِ زمانہ کی حقیقت پوچھو
کتنے گوہر ہیں جو مٹی میں ملے جاتے ہیں
آپ کے حکم کی تعمیل ہوئیتھوڑا سا فونٹ بڑا کرلیں . . . بظاھر تو اچھا لگ رہا ہے ...باقی ترکیب و ترتیب ...ماہران بتائیںگے ....
اگر قطعہ ہے تو دونوں اشعار میں ربط نہیں۔
بطور غزل کے اشعار صلاح کی ضرورت نہیں
اب کے قویٰ ویسے نہیں رہے۔ تفصیل میں نہیں جا سکوں گا۔ ایک دو موٹی موٹی باتیں عرض کر دوں۔ہم جو افلاس کی چکی میں پسے جاتے ہیں
مثلِ کندن زرِ خالص میں ڈھلے جاتے ہیں
ہم سے نیرنگِ زمانہ کی حقیقت پوچھو
کتنے گوہر ہیں جو مٹی میں ملے جاتے ہیں
واہ واہ کیا شعر عطا فرمایا سر بہت شکریہاب کے قویٰ ویسے نہیں رہے۔ تفصیل میں نہیں جا سکوں گا۔ ایک دو موٹی موٹی باتیں عرض کر دوں۔
’’مثلِ کندن‘‘ ترکیب درست نہیں ہے۔ دوسری بات کہ کندن زرِخالص سے اعلیٰ تر چیز ہے۔’’ کندن‘‘ کی طرح ’’زرِ خالص‘‘ میں ڈھلنا؟ بات کچھ الجھ نہیں گئی؟
درست ترکیب ’’نیرنگیء زمانہ‘‘ ہے۔ ’’ہم سے پوچھو‘‘ میں جتنی قوت تھی وہ چوتھے مصرعے میں زائل ہو گئی ’’کتنے گوہر ہیں‘‘؟ اگر یہاں ’’ہم وہ گوہر ہیں‘‘ ہوتا تو قوتِ بیان قائم رہتی۔
ویسے بھی ایک بات خلافِ واقعہ ہے۔ غربت ہر شخص کو نہیں نکھارتی۔ یہاں پہلے دونوں مصرعوں میں کوئی منطقی ربط بنانا چاہئے تھا تاکہ ’’ہم جو‘‘ کے ساتھ جواز پیدا کر سکے۔
یوں ہی چلتے چلتے ایک شعر دیکھ لیجئے:
آگہی آگ ہی تو ہوتی ہے
کوئی کندن کوئی غبار ہُوا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صحت اجازت نہیں دیتی بھائی، معافی چاہتا ہوں۔ بس یوں ہی کبھی کبھار آ نکلتا ہوں، خوشی محمد ناظر کا ’’جوگی‘‘ کہہ لیجئے۔واہ واہ کیا شعر عطا فرمایا سر بہت شکریہ
میری خوش قسمتی آپ نے وقت دیا
قوی تو سر میں نے ابھی سٹارٹ لیا ھے آپ التفات فرماتے رہے تو بہتری کی امید ھے۔
تراکیب وغیرہ کے حوالے سے میرا مطالعہ صفر ہے آپ کچھ تجویز فرما دیجئیے
اللہ صحتِ کاملہ عطا فرمائےصحت اجازت نہیں دیتی بھائی، معافی چاہتا ہوں۔ بس یوں ہی کبھی کبھار آ نکلتا ہوں، خوشی محمد ناظر کا ’’جوگی‘‘ کہہ لیجئے۔
مطالعہ از بس ضروری ہے، اس کا کوئی بدل نہیں! مطالعہ کرنا بھی ایسے ہے کہ اس میں نکتہ آفرینیاں خود تلاش کرنی ہیں۔ یہاں کوئی بھی آپ کو انگلی پکڑ کر نہیں چلا سکے گا! سچ یہی ہے۔ اب اسے نرم انداز میں کہہ لیجئے، یا سیدھے سادے انداز میں۔