محمد فائق
محفلین
اہلِ دنیا نے نہ دیکھا کبھی کردار مرا
صرف دولت پہ ہی پرکھا گیا معیار مرا
حق کا شیدائی ہوں ہر حال میں حق بولوں گا
چاہے آجائے نہ کیوں سر تہِ تلوار مرا
بے وفائی کا ضرور ان سے میں بدلا لیتا
آڑے آتا نہ اگر جذبہء ایثار مرا
ہے یقیناً ہی کسی گل کی گلستاں میں کمی
ورنہ ویران نظر آتا نہ گلزار مرا
تا ابد نام رہے گا مرا قائم فائق
نام مٹنے نہیں دیں گے مرے اشعار مرا
صرف دولت پہ ہی پرکھا گیا معیار مرا
حق کا شیدائی ہوں ہر حال میں حق بولوں گا
چاہے آجائے نہ کیوں سر تہِ تلوار مرا
بے وفائی کا ضرور ان سے میں بدلا لیتا
آڑے آتا نہ اگر جذبہء ایثار مرا
ہے یقیناً ہی کسی گل کی گلستاں میں کمی
ورنہ ویران نظر آتا نہ گلزار مرا
تا ابد نام رہے گا مرا قائم فائق
نام مٹنے نہیں دیں گے مرے اشعار مرا
آخری تدوین: