عاطف ملک
محفلین
خوشی کی آرزو میں زندگی بھر غم کمائے ہیں
تِرا دل جیتنے نکلے تھے خود کو ہار آئے ہیں
چرانا چاہتا تھا زندگی سے جس کی سارے غم
اسی نے زندگی بھر خون کے آنسو رلائے ہیں
میں شب گرداں ہوں اور پاتال سی تاریک یہ راہیں
جہاں تم ہم سفر تھے راستے وہ یاد آئے ہیں
ہر اک تحریر ہے میری ,فقط تیری مہربانی
ردیف و قافیے سارے ,تِری خاطر سجائے ہیں
کوئی سمجھائے بُلبُل کو, چمن سے فاصلہ رکھے
گُلُوں کے بھیس میں صَیّاد نے پھندے لگائے ہیں
خزاں سے کیسی ناراضی, گلہ کانٹوں سے کیا عاطف
کہ ہم وہ سوختہ تن ہیں جوپھولوں کے ستائے ہیں
تِرا دل جیتنے نکلے تھے خود کو ہار آئے ہیں
چرانا چاہتا تھا زندگی سے جس کی سارے غم
اسی نے زندگی بھر خون کے آنسو رلائے ہیں
میں شب گرداں ہوں اور پاتال سی تاریک یہ راہیں
جہاں تم ہم سفر تھے راستے وہ یاد آئے ہیں
ہر اک تحریر ہے میری ,فقط تیری مہربانی
ردیف و قافیے سارے ,تِری خاطر سجائے ہیں
کوئی سمجھائے بُلبُل کو, چمن سے فاصلہ رکھے
گُلُوں کے بھیس میں صَیّاد نے پھندے لگائے ہیں
خزاں سے کیسی ناراضی, گلہ کانٹوں سے کیا عاطف
کہ ہم وہ سوختہ تن ہیں جوپھولوں کے ستائے ہیں