محمد عظیم الدین
محفلین
السلام علیکم اساتذہ اکرام، میری یہ پہلی پوسٹ ہے اس فورم پر،مہربانی فرما کر اس کی اصلاح فرما دیجیے۔
مفتَعِلن فاعلن مفتَعِلن فاعلن
شکوہ محبت کو بھی کوئی زباں چاہیے
سوز جگر کے لیے کوئی مکاں چاہیے
چاہتے ہیں وہ ہو جائیں ہم اسیر ان کے
خود سروں کوپر نہ یہ بارگراں چاہیے
لطف کیا جو تری یاد سے آزاد ہو
تیرے تو غم کی ہمیں آہ فغاں چاہیے
حیراں ہیں لیکن خفا تو نہیں عاشق ترے
سنگ ترے ہونے کا ان کو گماں چاہیے
تیرے ہیں تابع کسی عذر کی وسعت کہاں
ریت کے پابند ہیں صدائے اذاں چاہیے
گونجے کی فُزتُ و رب الکعبہ کی آواز
وہ ہی لگن وہ ہی جذبہ وہی جاں چاہیے
کر تو دیں اب کربلا برپا یہ ابرار پر
انﷺکی ہی عترت کاسالار جواں چاہیے
مفتَعِلن فاعلن مفتَعِلن فاعلن
شکوہ محبت کو بھی کوئی زباں چاہیے
سوز جگر کے لیے کوئی مکاں چاہیے
چاہتے ہیں وہ ہو جائیں ہم اسیر ان کے
خود سروں کوپر نہ یہ بارگراں چاہیے
لطف کیا جو تری یاد سے آزاد ہو
تیرے تو غم کی ہمیں آہ فغاں چاہیے
حیراں ہیں لیکن خفا تو نہیں عاشق ترے
سنگ ترے ہونے کا ان کو گماں چاہیے
تیرے ہیں تابع کسی عذر کی وسعت کہاں
ریت کے پابند ہیں صدائے اذاں چاہیے
گونجے کی فُزتُ و رب الکعبہ کی آواز
وہ ہی لگن وہ ہی جذبہ وہی جاں چاہیے
کر تو دیں اب کربلا برپا یہ ابرار پر
انﷺکی ہی عترت کاسالار جواں چاہیے
آخری تدوین: