محمد ثاقب
محفلین
لوٹ کا آیا زماں ہے
اب بلند ہوئی فغاں ہے
ہر جگہ برباد ہے تو
اب مٹا تیرا نشاں ہے
دے گئیں دھوکہ منازل
کہ لہو رنگ آسماں ہے
اب پلٹ آ ہم نشیں کہ
مٹ رہا میرا نشاں ہے
وہ دیوانہ کب ائے گا؟
جو مرے حق کی کماں ہے
ہے نیا مسلم بنا اب
ہر جگہ بکتا اماں ہے (ایماں)
پرسکوں نظریں کیوں ہیں اب؟
راز کوئی تو نہاں ہے!
ہے وجہ کوئی نہ کوئی
جو آیا زاھقٓ یہاں ہے
اساتذہ کرام نظر فرمائیں!
فاعلاتن فاعلاتن
اب بلند ہوئی فغاں ہے
ہر جگہ برباد ہے تو
اب مٹا تیرا نشاں ہے
دے گئیں دھوکہ منازل
کہ لہو رنگ آسماں ہے
اب پلٹ آ ہم نشیں کہ
مٹ رہا میرا نشاں ہے
وہ دیوانہ کب ائے گا؟
جو مرے حق کی کماں ہے
ہے نیا مسلم بنا اب
ہر جگہ بکتا اماں ہے (ایماں)
پرسکوں نظریں کیوں ہیں اب؟
راز کوئی تو نہاں ہے!
ہے وجہ کوئی نہ کوئی
جو آیا زاھقٓ یہاں ہے
اساتذہ کرام نظر فرمائیں!
فاعلاتن فاعلاتن