Muhammad Ishfaq

محفلین
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن

ماہِ صیام
ماہِ صیام آیا ہے بخشش کا ساماں لایا ہے
مومنو سب کے لیے خوشیاں رمضاں لایا ہے
رحمتیں بھی لایا ہے اور برکتیں بھی لایا ہے
ساتھ ہی یہ مومنو کے دل کے ارماں لایا ہے
لوٹ لو تم مومنو یہ رونقیں سب لوٹ لو
رات دن آغوش میں جو ماہِ رمضاں لایا ہے
بخش دو اشفاق کو اب در پہ تیرے آیا ہے
بے سر و سامان ہے یہ خالی داماں لایا ہے
 
آخری تدوین:
ما ... فا
ہِ ... عِ
صی ... لا
یا ... تن
دیکھئے، صیام کا تلفظ بگاڑے یہاں وزن پورا ہو ہی نہیں سکتا.
اس نے علاوہ ایک ایک مصرعے میں کئی کئی مقامات پر حروف کا اسقاط کیا گیا ہے جس کی وجہ سے تقریبا سب ہی کی روانی متاثر ہورہی ہے. پہلے ہی مصرعے میں کم از کم 3 مقامات پر حروف ساقط کئے گئے ہیں!
اس کے علاوہ رمضان کا تلفظ بھی درست نہیں کیا گیا.
دوسرے مصرعے میں "رماضاں" پڑھے بغیر وزن پورا نہیں ہوتا.
چھٹے مصرعے میں رمضان کی م ساکن کر دی گئی ہے گویا رم+ضان تلفظ کیا گیا ہے جبکہ درست تلفط رَ+مَ+ضان ہے.
آخری شعر کے پہلے مصرعے میں شتر گربہ ہے.
 

Muhammad Ishfaq

محفلین
ما ... فا
ہِ ... عِ
صی ... لا
یا ... تن
دیکھئے، صیام کا تلفظ بگاڑے یہاں وزن پورا ہو ہی نہیں سکتا.
اس نے علاوہ ایک ایک مصرعے میں کئی کئی مقامات پر حروف کا اسقاط کیا گیا ہے جس کی وجہ سے تقریبا سب ہی کی روانی متاثر ہورہی ہے. پہلے ہی مصرعے میں کم از کم 3 مقامات پر حروف ساقط کئے گئے ہیں!
اس کے علاوہ رمضان کا تلفظ بھی درست نہیں کیا گیا.
دوسرے مصرعے میں "رماضاں" پڑھے بغیر وزن پورا نہیں ہوتا.
چھٹے مصرعے میں رمضان کی م ساکن کر دی گئی ہے گویا رم+ضان تلفظ کیا گیا ہے جبکہ درست تلفط رَ+مَ+ضان ہے.
آخری شعر کے پہلے مصرعے میں شتر گربہ ہے.
ماہِ رَمَضان

ماہِ رَمَضان آیا ہے بخشش کا ساماں لایا ہے
مومنو سب کے لیے یہ خوشیاں مہماں لایا ہے

رحمتیں بھی لایا ہے اور برکتیں بھی لایا ہے
ساتھ ہی یہ مومنو کے دل کے ارماں لایا ہے

لوٹ لو تم مومنو یہ رونقیں سب لوٹ لو
رات دن آغوش میں جو ماہِ رَمَضاں لایا ہے

مغفرت کے در کھلے ہیں چار سو اور کوبکو
ماہِ قرآن آیا ہے یہ باب الریاں لایا ہے

بخش دو اشفاق کو اب در پہ تیرے آیا ہے
بےسر و سامان ہے یہ خالی داماں لایا ہے
 
Top