عاطف ملک
محفلین
محترم الف عین اور دیگر اساتذہ کی خدمت میں اصلاح کیلیے پیشِ کر رہا ہوں۔
ٹیگ نامہ:
جناب سید عاطف علی
جناب محمد وارث
جناب عظیم بھائی
جناب محمد ریحان قریشی
جناب آپ کو ویسے ہی کر دیا ٹیگ
"رہبرِ نے سوز" پیچھے جو گیا
خود فریبی کے بھنور میں کھو گیا
جس کا منصب اشرف المخلوق تھا
نفس پرور ہو کے اسفل ہو گیا
کھل اٹھیں کلیاں، خزائیں چھٹ گئیں
جس جگہ اس شوخ کا پرتو گیا
عقل سے پوچھا دلِ نادان نے
تُو تو عاقل تھی، تجھے کیا ہو گیا
ڈوبتا سورج جسے کہتے ہو تم
شب زدوں تک لے کے صبحِ نو گیا
مسکرا کر بات اس نے مجھ سے کی
شہر سارا یوں ہی پاگل ہو گیا
کانپتا تھا نالہِ عاطف سے عرش
شکر ہے فریادی تھک کر سو گیا
نوٹ: "ہو" کی بطورِ قافیہ تکرار کا احساس ہے اس لیے جو شعر اچھا نہ ہو اس کا بتا دیں تاکہ ردی کی نذر کر دوں اس کو۔خود فریبی کے بھنور میں کھو گیا
جس کا منصب اشرف المخلوق تھا
نفس پرور ہو کے اسفل ہو گیا
کھل اٹھیں کلیاں، خزائیں چھٹ گئیں
جس جگہ اس شوخ کا پرتو گیا
عقل سے پوچھا دلِ نادان نے
تُو تو عاقل تھی، تجھے کیا ہو گیا
ڈوبتا سورج جسے کہتے ہو تم
شب زدوں تک لے کے صبحِ نو گیا
مسکرا کر بات اس نے مجھ سے کی
شہر سارا یوں ہی پاگل ہو گیا
کانپتا تھا نالہِ عاطف سے عرش
شکر ہے فریادی تھک کر سو گیا
ٹیگ نامہ:
جناب سید عاطف علی
جناب محمد وارث
جناب عظیم بھائی
جناب محمد ریحان قریشی
جناب آپ کو ویسے ہی کر دیا ٹیگ
آخری تدوین: