فرحان محمد خان
محفلین
انکارِ محبت ہی آغازِ محبت ہے
اصرار بہت کرنا اندازِ محبت ہے
الفاظ بہت سے ہیں خاموشی کے دامن میں
سب جانتے چُپ رہنا اک رازِ محبت ہے
احباب کو اب تک بھی معلوم نہیں شاید
کے آنسو فقط آنسو آوازِ محبت ہے
یہ آہ و فغاں اپنے سینے سے جو اُٹھتی ہے
کیوں لوگ یہ کہتے ہیں کے سازِ محبت ہے
یہ درد غنیمت ہے جو ساتھ تو رہتا ہے
دیتا ہے مزہ غم بھی اعجازِ محبت ہے
اصرار بہت کرنا اندازِ محبت ہے
الفاظ بہت سے ہیں خاموشی کے دامن میں
سب جانتے چُپ رہنا اک رازِ محبت ہے
احباب کو اب تک بھی معلوم نہیں شاید
کے آنسو فقط آنسو آوازِ محبت ہے
یہ آہ و فغاں اپنے سینے سے جو اُٹھتی ہے
کیوں لوگ یہ کہتے ہیں کے سازِ محبت ہے
یہ درد غنیمت ہے جو ساتھ تو رہتا ہے
دیتا ہے مزہ غم بھی اعجازِ محبت ہے
آخری تدوین: