برائے تنقید و اصلاح.........

مانی عباسی

محفلین
جب محبت نے رہنمائی کی
ہم نے اشکوں سے آشنائی کی

مے کشی کو برا جو کہتے ہو
بات ہے شیخ جی رسائی کی

تب ملے ہیں گہر ان آنکھوں میں
غم نے برسوں یہاں کھدائی کی

بے اثر آہ ہوئی جاتی ہے
جیسے کوئی دوا عطائی کی

تاب تو لا نہ پائے گا مانی
چھوڑ دے ضد یہ رو نمائی کی
 

الف عین

لائبریرین
بہت خوب مانی۔ اس غزل میں کوئی سقم نظر نہیں آیا۔ بہت اچھے:
تب ملے ہیں گہر ان آنکھوں میں
غم نے برسوں یہاں کھدائی کی
 

بھلکڑ

لائبریرین
واہ مانی بھیا لاجواب۔۔۔۔۔!
بے اثر آہ ہوئی جاتی ہے
جیسے کوئی دوا عطائی کی
 

الف عین

لائبریرین

مانی عباسی

محفلین
اوہو، شاید اس کو میں جلدی بلکہ روا روی میں ‘ہوتی جاتی ہے‘ پڑھ گیا تھا۔ ’ہوئی جاتی ہے‘ بحر سے خارج ہے، ہوتی جاتی‘ درست۔ مانی عباسی
فاعلاتن ، مفاعلن ، فعلن

اس بحر میں آتا ہے میرے نزدیک تو.۔۔۔۔۔۔۔۔

فاعلاتن----بے اثر آ

مفاعلن-----ہ ہوئی جا

فعلن----تی ہے
 

شوکت پرویز

محفلین
فاعلاتن ، مفاعلن ، فعلن

اس بحر میں آتا ہے میرے نزدیک تو.۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
فاعلاتن----بے اثر آ

مفاعلن-----ہ ہوئی جا

فعلن----تی ہے
بحر میں نہیں ہے مانی :)
م فا ع لن
ہ ہُ ءِ جا
ہوئی: "ہو" صرف ہُ تقطیع ہوگا، یعنی صرف ایک حرفی، جب کہ بحر میں وہاں دو حرفی رکن کی ضرورت ہے :(
 
Top