آئی کے عمران
محفلین
احباب! السلام علیکم میں اس انجمن میں نیا نیا آیا ہوں ایک غزل برائے تنقید و اصلاح پیش ہے امید ہے آپ اپنی قیمتی آرا سے نوزایں گے
کبھی اپنا کبھی پرایا غم
روز چہرہ بدل کے آیا غم
خوب رو کے کبھی بہایا غم
مسکرا کے کبھی چھپایا غم
غمِ دوراں کا یہ مداوا ہے
سو نہ ہم نے ترا بھلایا غم
پھر کسی یاد کی اک آہٹ نے
ایک سویا ہوا جگایا غم
غم نہیں ہے ہمیں کوئی غم کا
غم تو یہ ہے کہ یار لایا غم
پھول پر بیٹھی ایک تتلی نے
پھر سے دل میں ترا اٹھایا غم
جو مرے دل میں ہے چھپا عمران
شاعری میں کہاں وہ آیا غم