یاسر علی
محفلین
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
مجھ کو ہوئی اسی سے محبت کمال کی
نظروں سے کر گئی جو شرارت کمال کی
آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے دیدار میں کروں
کرتا ہے دل مرا یہی حسرت کمال کی
دل دے دیا تجھے تری مسکان پر میں نے
ہوتی ہے دل کی پیار میں قیمت کمال کی
دل کہہ رہا ہے حسن پہ تو جان وار دے
کرتا ہے مجھ کو دل یہ نصیحت کمال کی
تیکھی نظر سے دیکھ کے رخ ہنس کے موڑ لے
کرتا ہے مجھ سے شخص وہ نفرت کمال کی
اس کو دیا گلاب تو بدنام ہو گیا
میری ہوئی ہے شہر میں شہرت کمال کی
آیا نہیں پلٹ کے وہ نکلا مفاد جب
کی اس نے میرے ساتھ سیاست کمال کی
کوئی نہ دل سے پیار کی دولت چرا سکے
میثم فقط ہے پیار کی دولت کمال کی
محمّد احسن سمیع :راحل:
مجھ کو ہوئی اسی سے محبت کمال کی
نظروں سے کر گئی جو شرارت کمال کی
آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے دیدار میں کروں
کرتا ہے دل مرا یہی حسرت کمال کی
دل دے دیا تجھے تری مسکان پر میں نے
ہوتی ہے دل کی پیار میں قیمت کمال کی
دل کہہ رہا ہے حسن پہ تو جان وار دے
کرتا ہے مجھ کو دل یہ نصیحت کمال کی
تیکھی نظر سے دیکھ کے رخ ہنس کے موڑ لے
کرتا ہے مجھ سے شخص وہ نفرت کمال کی
اس کو دیا گلاب تو بدنام ہو گیا
میری ہوئی ہے شہر میں شہرت کمال کی
آیا نہیں پلٹ کے وہ نکلا مفاد جب
کی اس نے میرے ساتھ سیاست کمال کی
کوئی نہ دل سے پیار کی دولت چرا سکے
میثم فقط ہے پیار کی دولت کمال کی
آخری تدوین: