ارشد چوہدری
محفلین
افاعیل(فاعلاتن فعلاتن فعلن)
( رمل مسدس مخبون محذوف )
عشق کی آگ میں جل رہا ہوں
اک نئے رنگ میں میں ڈھل رہا ہوں
------------
توبہ کے بعد خطا ہو گئی پھر
گرنے کے بعد میں سمھل رہا ہوں
---------------
اب ندامت سے تو آنکھیں جُھکی ہیں
میں اسی آگ میں جل رہا ہوں
------------------
نور سے سینہ ہے میرا روشن
نور سے تیرے ہی میں دُھل رہا ہوں
--------------
خدا کے خوف سے دل ہے لرزاں
شاخ ہو جیسے کہ میں ہِل رہا ہوں
-------------
یہ کرم تیرا ہے جو میں ابھی تک
تیرے ہی رزق پہ میں پل رہا ہوں
--------------
تیرا ارشد تو گدا ہے یا رب
تیرے ہی کرم سے میں چل رہا ہوں
( رمل مسدس مخبون محذوف )
عشق کی آگ میں جل رہا ہوں
اک نئے رنگ میں میں ڈھل رہا ہوں
------------
توبہ کے بعد خطا ہو گئی پھر
گرنے کے بعد میں سمھل رہا ہوں
---------------
اب ندامت سے تو آنکھیں جُھکی ہیں
میں اسی آگ میں جل رہا ہوں
------------------
نور سے سینہ ہے میرا روشن
نور سے تیرے ہی میں دُھل رہا ہوں
--------------
خدا کے خوف سے دل ہے لرزاں
شاخ ہو جیسے کہ میں ہِل رہا ہوں
-------------
یہ کرم تیرا ہے جو میں ابھی تک
تیرے ہی رزق پہ میں پل رہا ہوں
--------------
تیرا ارشد تو گدا ہے یا رب
تیرے ہی کرم سے میں چل رہا ہوں