یاسر علی
محفلین
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
ہے دولت کی دنیا نظاروں کی دنیا
نہیں اب رہی یارو! یاروں کی دنیا
لباسِ فقیری میں ہی آ کے یارو
ہمیں مل گئی چاند تاروں کی دنیا
صلے کی تمنّا نہ ہو بندگی میں
تو پھر ہے خدا کے یہ پیاروں کی دنیا
اٹھاتے ہیں ہم دردِ ہجراں کی لذّت
بہت ہے عجب دل فگاروں کی دنیا
کوئی ایک اہلِ نظر ہی بہت ہے
نہیں چاہئے یہ ہزاروں کی دنیا
دکھاوے کی گر پارسائی ہو میثم
تو اچھی ہے پھر بادہ خواروں کی دنیا
محمّد احسن سمیع :راحل:
ہے دولت کی دنیا نظاروں کی دنیا
نہیں اب رہی یارو! یاروں کی دنیا
لباسِ فقیری میں ہی آ کے یارو
ہمیں مل گئی چاند تاروں کی دنیا
صلے کی تمنّا نہ ہو بندگی میں
تو پھر ہے خدا کے یہ پیاروں کی دنیا
اٹھاتے ہیں ہم دردِ ہجراں کی لذّت
بہت ہے عجب دل فگاروں کی دنیا
کوئی ایک اہلِ نظر ہی بہت ہے
نہیں چاہئے یہ ہزاروں کی دنیا
دکھاوے کی گر پارسائی ہو میثم
تو اچھی ہے پھر بادہ خواروں کی دنیا