آئی کے عمران
محفلین
زندگی یوں بسر کیجیے
لغزشیں درگزر کیجیے
دشمنی مختصر کیجیے
دوستی عمر بھر کیجیے
بات سے پھول جھڑ سکتے ہیں
کیوں اسے پھر شرر کیجے
لب پہ رکھیے تبسم سدا
پیار کی بھی نظر کیجے
بد زبانی سے کیا فائدہ
خامشی پر اثر کیجیے
کھا کے پتھر ثمر واریے
خود کو مثلِ شجر کیجیے
ظلمتوں کا گلہ چھوڑیے
آپ پیدا سحر کیجیے
لغزشیں درگزر کیجیے
دشمنی مختصر کیجیے
دوستی عمر بھر کیجیے
بات سے پھول جھڑ سکتے ہیں
کیوں اسے پھر شرر کیجے
لب پہ رکھیے تبسم سدا
پیار کی بھی نظر کیجے
بد زبانی سے کیا فائدہ
خامشی پر اثر کیجیے
کھا کے پتھر ثمر واریے
خود کو مثلِ شجر کیجیے
ظلمتوں کا گلہ چھوڑیے
آپ پیدا سحر کیجیے
آخری تدوین: