براہ اصلاح

زندگی یوں بسر کیجیے
لغزشیں درگزر کیجیے

دشمنی مختصر کیجیے
دوستی عمر بھر کیجیے

بات سے پھول جھڑ سکتے ہیں
کیوں اسے پھر شرر کیجے

لب پہ رکھیے تبسم سدا
پیار کی بھی نظر کیجے

بد زبانی سے کیا فائدہ
خامشی پر اثر کیجیے

کھا کے پتھر ثمر واریے
خود کو مثلِ شجر کیجیے

ظلمتوں کا گلہ چھوڑیے
آپ پیدا سحر کیجیے
 
آخری تدوین:
زندگی یوں بسر کیجیے
بھول کو درگزر کیجیے
صرف بھول کہنے سے بات نہیں بنتی ... "ہر" کی کمی واضح محسوس ہوتی ہے.

بات سے پھول جھڑ سکتے ہیں
کیوں اسے پھر شرر کیجے
پہلا مصرع اتنا جاندار نہیں، جبکہ دوسرے بہت اچھا ہے. پہلے پر پھر سے فکر کیجیے... مثلا
گل کھلا سکتا ہو جب سخن
کیوں اسے پھر شرر کیجیے
(ویسے اس صورت میں دھیان گل کھلانا بطور منفی محاورہ کی طرف بھی جاسکتا ہے مگر رات کے اس پہر اور کوئی صورت مجھ کو نہیں سوجھ رہی :) )

بد زبانی کا کیا فائدہ
خامشی پر اثر کیجیے
کا اور کیا میں کچھ تنافر محسوس ہوتا ہے، کا کی الف کے اسقاط کی وجہ سے ... مگر شعر اچھا ہے، بہت داد :)

باقی اشعار مجھے تو ٹھیک لگے، آگے استادِ محترم ہی بہتر بتا سکتے ہیں.
 
صرف بھول کہنے سے بات نہیں بنتی ... "ہر" کی کمی واضح محسوس ہوتی ہے.


پہلا مصرع اتنا جاندار نہیں، جبکہ دوسرے بہت اچھا ہے. پہلے پر پھر سے فکر کیجیے... مثلا
گل کھلا سکتا ہو جب سخن
کیوں اسے پھر شرر کیجیے
(ویسے اس صورت میں دھیان گل کھلانا بطور منفی محاورہ کی طرف بھی جاسکتا ہے مگر رات کے اس پہر اور کوئی صورت مجھ کو نہیں سوجھ رہی :) )


کا اور کیا میں کچھ تنافر محسوس ہوتا ہے، کا کی الف کے اسقاط کی وجہ سے ... مگر شعر اچھا ہے، بہت داد :)

باقی اشعار مجھے تو ٹھیک لگے، آگے استادِ محترم ہی بہتر بتا سکتے ہیں.


بہت بہت شکریہ ،بہت نوازش

یوں کر لیں تو
زندگی یوں بسر کیجیے
ہر خطا درگزر کیجیے
یا
لغزشیں درگزر کیجیے

بات سے پھول ۔۔۔۔۔
اس مصرعے کو پھر سے سوچتا ہوں
آپ کا مصرع خوب ہے ساتھ آپ کا اندیشہ بھی گل کھلانے والا درست ہے ۔

تنافر کو یوں دور کر لیتے ہیں۔
بد زبانی سے کیا فائدہ
خامشی پر اثر کیجیے
داد کے لیے ممنون ہوں۔

بہت بہت شکریہ۔
 
آخری تدوین:
بہت بہت شکریہ ،بہت نوازش

یوں کر لیں تو
زندگی یوں بسر کیجیے
ہر خطا درگزر کیجیے
یا یوں
لغزشیں درگزر کیجیے

بات سے پھول ۔۔۔۔۔
اس مصرعے کو پھر سے سوچتا ہوں
آپ کا مصرع خوب ہے ساتھ آپ کا اندیشہ بھی گل کھلانے والا درست ہے ۔

تنافر کو یوں دور کر لیتے ہیں۔
بد زبانی سے کیا فائدہ
خامشی پر اثر کیجیے
داد کے لیے ممنون ہوں۔

بہت بہت شکریہ۔
 

الف عین

لائبریرین
مجھے تو اصل مراسلے میں ہی کی ہوئی تبدیلیاں نظر آ رہی ہیں، وہ تو راحل کے اقتباسات سے معلوم ہو گیا کہ پہلے کءا تھا۔
مطلع میں اب بھی یہ پتہ نہیں چلتا کہ کس کی خطا/لغزشیں؟ اپنی یا دوسروں کی یا دونوں کی؟
بات میں پھول والے شعر میں پھول ہی لا سکو تو لاؤ، مثلاً
جھڑ سکیں جب کہ باتوں سے پھول
مزید یہ کہ آخری دو اشعار میں تقابل ردیفین کی کیفیت ہے۔ ترتیب بدل کر درست ہو جائے گا جیسے
چھوڑیے ظلمتوں کا گلہ
 
مجھے تو اصل مراسلے میں ہی کی ہوئی تبدیلیاں نظر آ رہی ہیں، وہ تو راحل کے اقتباسات سے معلوم ہو گیا کہ پہلے کءا تھا۔
مطلع میں اب بھی یہ پتہ نہیں چلتا کہ کس کی خطا/لغزشیں؟ اپنی یا دوسروں کی یا دونوں کی؟
بات میں پھول والے شعر میں پھول ہی لا سکو تو لاؤ، مثلاً
جھڑ سکیں جب کہ باتوں سے پھول
مزید یہ کہ آخری دو اشعار میں تقابل ردیفین کی کیفیت ہے۔ ترتیب بدل کر درست ہو جائے گا جیسے
چھوڑیے ظلمتوں کا گلہ

بہت بہت شکریہ بہت نوازش
جزاک اللہ!

جی میں نےغزل تبدیلی کر دی تھی ۔
کہنا تو میں یہی چاہتا ہوں کہ ایک دوسرے کی غلطیاں درگزر کر دیں۔۔۔بحر بات کھول کر بیان کرنے کی اجازت نہیں دے رہی۔
تقابلِ ردیفین کو آپ کی دی گئی تجاویز کے مطابق الفاظ کی ترتیب بدل کر دور کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
ایک مصرع تو اپ نے درست کر دیا۔۔بہت شکریہ

ایک شعر اور ہے اس کو بھی دیکھ لیں۔

قصر بے شک بنائیے نہیں
( قصر بے شک نہ ہو آپ کا)
ہاں مگر دل میں گھر کیجیے
 
Top