براہ اصلاح

نہ رقابت کے لیے اور نہ عداوت کے لیے
ہم تو آئے ہیں زمانے میں محبت کے لیے

حسن والوں کی غلامی ہمیں خوش آتی ہے
آپ رکھ لیجیےاپنی ہمیں خدمت کے لیے

ذورِ بازو سے نکالیں گے بھنور سے کشتی
ہاتھ اپنے نہیں لہروں کی سماجت کے لیے

بعد از مرگ بھی ،دشمن پہ کیا ڈر طاری
شیرِ میسور سلام آپ کی جرات کے لیے

وہ محبت کو مرے ردِ عمل سے پرکھے
ذکرِاغیار وہ کرتا ہے شرارت کے لیے

سرد پڑ جاتی ہے جب محفلِ یارانِ سخن
چھیڑ دیتے ہیں تراذکر حرارت کے لیے
 
حسن والوں کی غلامی ہمیں خوش آتی ہے
آپ رکھ لیجیےاپنی ہمیں خدمت کے لیے
دوسرے مصرعے میں غیر ضروری تعقید محسوس ہوتی ہے، ’’اپنی ہمیں خدمت‘‘ کے سبب۔ کوشش کریں کہ الفاظ کی قدرتی ترتیب برقرار رہے۔

ذورِ بازو سے نکالیں گے بھنور سے کشتی
ہاتھ اپنے نہیں لہروں کی سماجت کے لیے
پہلے مصرعے میں ٹائپو ہے، ذور بازو لکھ دیا گیا ہے۔ سماجت مفرد اتنا اچھا نہیں لگتا ۔۔۔ منت بھی تو قافیہ ہو سکتا ہے، اسی کو لے کر آئیں الفاظ کی ترتیب بدل کر۔

بعد از مرگ بھی ،دشمن پہ کیا ڈر طاری
شیرِ میسور سلام آپ کی جرات کے لیے
ڈر تو طاری ہوتا ہے، کیا نہیں جاتا میرے خیال میں ۔۔۔ یہاں مجھے محاورے کی غلطی محسوس ہورہی ہے۔
اسی طرح جرأت کو سلام کرنا محاورہ سنا ہے، جرأت کے لیے سلام ہوسکتا ہے روا ہو؟

وہ محبت کو مرے ردِ عمل سے پرکھے
ذکرِاغیار وہ کرتا ہے شرارت کے لیے
اگر تو اس کا مطلب یہ ہے کہ محبوب ذکرِ اغیار اس لیے کرتا ہے کہ وہ آپ کا ردعمل ملاحظہ کر سکے ۔۔۔ تو یہ مفہوم موجودہ صورت میں اچھی طرح ادا نہیں ہو رہا۔ دولختی محسوس ہوتی ہے۔
 
دوسرے مصرعے میں غیر ضروری تعقید محسوس ہوتی ہے، ’’اپنی ہمیں خدمت‘‘ کے سبب۔ کوشش کریں کہ الفاظ کی قدرتی ترتیب برقرار رہے۔


پہلے مصرعے میں ٹائپو ہے، ذور بازو لکھ دیا گیا ہے۔ سماجت مفرد اتنا اچھا نہیں لگتا ۔۔۔ منت بھی تو قافیہ ہو سکتا ہے، اسی کو لے کر آئیں الفاظ کی ترتیب بدل کر۔


ڈر تو طاری ہوتا ہے، کیا نہیں جاتا میرے خیال میں ۔۔۔ یہاں مجھے محاورے کی غلطی محسوس ہورہی ہے۔
اسی طرح جرأت کو سلام کرنا محاورہ سنا ہے، جرأت کے لیے سلام ہوسکتا ہے روا ہو؟


اگر تو اس کا مطلب یہ ہے کہ محبوب ذکرِ اغیار اس لیے کرتا ہے کہ وہ آپ کا ردعمل ملاحظہ کر سکے ۔۔۔ تو یہ مفہوم موجودہ صورت میں اچھی طرح ادا نہیں ہو رہا۔ دولختی محسوس ہوتی ہے۔


بہت بہت شکریہ بہت نوازش

تبدیلی کی کوشش کی ہے۔۔۔پھر سے دیکھیے

حسن والوں کی غلامی ہمیں خوش آتی ہے
ایسا کیجیے ہمیں رکھ لیجیے خدمت کے لیے

زورِ بازو سے نکالیں نکالیں گے بھنور سے کشتی
ہاتھ اپنے نہیں منت و سماجت کے لیے
( و کو ایک آواز لیا ہے کیا یہ درست ہو گا؟)

مطلع اور مقطع پر بھی رائے دیجیے گا۔
بہت نوازش
 
مطلع اور مقطع پر بھی رائے دیجیے گا۔
بہت نوازش
آج کل اپنی سستی اور کاہلی کے سبب جو اشعار ٹھیک لگ رہے ہوں، ان کو ’’اسکپ‘‘ کر دیتا ہوں :)

حسن والوں کی غلامی ہمیں خوش آتی ہے
ایسا کیجیے ہمیں رکھ لیجیے خدمت کے لیے
درست

زورِ بازو سے نکالیں نکالیں گے بھنور سے کشتی
ہاتھ اپنے نہیں منت و سماجت کے لیے
کس کی منت و سماجت کے لیے؟ یہ واضح نہیں ہو رہا۔ پہلے والا مصرع ٹھیک تھا، کسی طرح منت فٹ کردیں اس میں۔

( و کو ایک آواز لیا ہے کیا یہ درست ہو گا؟)
ٹیکنیکلی تو شاید جائز ہو، لیکن اتنا اچھا نہیں لگتا۔

دعاگو،
راحلؔ۔
 
آج کل اپنی سستی اور کاہلی کے سبب جو اشعار ٹھیک لگ رہے ہوں، ان کو ’’اسکپ‘‘ کر دیتا ہوں :)


درست


کس کی منت و سماجت کے لیے؟ یہ واضح نہیں ہو رہا۔ پہلے والا مصرع ٹھیک تھا، کسی طرح منت فٹ کردیں اس میں۔


ٹیکنیکلی تو شاید جائز ہو، لیکن اتنا اچھا نہیں لگتا۔

دعاگو،
راحلؔ۔


بہت بہت شکریہ ،بہت نوازش

اگر یوں کر لوں تو

زورِ بازو سے نکالیں گے بھنور سے کشتی
ہاتھ اپنے نہیں طوفان کی منت کے لیے
 
بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ ایک شعر بھی دیکھ لیں

عمر عمران گزاری ہے میں نے کانٹوں پر
پھول رکھے ہوئے تھے یاروں نے تربت کے لیے
عمر کانٹوں پہ ہی گزری ہے ہماری عمران
پھول رکھ چھوڑے ہیں احباب نے تربت کے لیے
 
عمر کانٹوں پہ ہی گزری ہے ہماری عمران
پھول رکھ چھوڑے ہیں احباب نے تربت کے لیے
بہت بہت شکریہ سر بہت نوازش
آپ نے بہت خوب تبدیلی کی ہے۔
اس کو سامنے رکھتے ہوئے میں نے بھی کچھ تبدیلی کی کوشش کی ہے۔
عمر کانٹوں پہ گزرتی ہے ہماری عمران
پھول رکھے ہوئے ہیں یاروں نے تربت کے لیے

پھول رکھے ہیں پر احباب نے تربت کے لیے
 
عمر کانٹوں پہ ہی گزری ہے ہماری عمران
پھول رکھ چھوڑے ہیں احباب نے تربت کے لیے
بہت بہت شکریہ سر بہت نوازش
آپ نے بہت خوب تبدیلی کی ہے۔
اس کو سامنے رکھتے ہوئے میں نے بھی کچھ تبدیلی کی کوشش کی ہے۔
عمر کانٹوں پہ گزرتی ہے ہماری عمران
پھول رکھے ہوئے ہیں یاروں نے تربت کے لیے

پھول رکھے ہیں پر احباب نے تربت کے لیے
 
Top