براےء اصلاح چند شعر

مری ہتھیلی میں نام وفا لکھا ہی نہیں
میں چاہتا تھا جسے وہ مجھے ملا ہی نہیں
وہ جس کو سوچ کے سب لوگ سہمے سہمے ہیں
وہ حادثہ ابھی اس شہر میں ہوا ہی نہیں
محل کا راستہ سیدھا تھاتیرے شہزادی
میں ایسے رستے پہ لیکن کبھی چلا ہی نہیں
 
Top