علی احمد الف
محفلین
رات کا اندھیرا ہو
دور ہی سویرا ہو
اک حسین وادی میں
چاند کا بسیرا ہو
جھیل کے کنارے پر
آ شیانہ میرا ہو
تتلیوں کا جھرمٹ ہو
بادلوں کا گھیرا ہو
اور میرے کندھے پر
سر وہ ہو جو تیرا ہو
تیرے اجلے چہرے کو
گیسوں نے گھیرا ہو
صرف میری آنکھیں ہوں
اور تیرا چہرہ ہو
جلترنگ ہو کنگن کی
رنگ حیا جو گہرا ہو
بات ہو محبت کی
خامشی کا پہرا ہو
ہوں گلاب سے عارض
آبرو سنہرا ہو
رات کا اندھیرا ہو
دور ابھی سویرا ہو.....
دور ہی سویرا ہو
اک حسین وادی میں
چاند کا بسیرا ہو
جھیل کے کنارے پر
آ شیانہ میرا ہو
تتلیوں کا جھرمٹ ہو
بادلوں کا گھیرا ہو
اور میرے کندھے پر
سر وہ ہو جو تیرا ہو
تیرے اجلے چہرے کو
گیسوں نے گھیرا ہو
صرف میری آنکھیں ہوں
اور تیرا چہرہ ہو
جلترنگ ہو کنگن کی
رنگ حیا جو گہرا ہو
بات ہو محبت کی
خامشی کا پہرا ہو
ہوں گلاب سے عارض
آبرو سنہرا ہو
رات کا اندھیرا ہو
دور ابھی سویرا ہو.....