سخن آرائی
محفلین
کوئی اگر ہے میرا تو مجھ سا دکھائی دے
الفت کا رنگ ہو تو پھر گہرا دکھائی دے
اٹی ہیں میری آنکھیں زمانوں کی دھول سے
ہے معجزہ کہ اب ترا چہرا دکھائی دے
اس عہدِ نو بہار نے لوٹا مِرا سکوں
آنکھوں کو کوئی نقش پرانا دکھائی دے
لازم ہے دردِ دل پہ نظر کا شعور بھی
آنکھیں ہوں اشکبار تو پھر کیا دکھائی دے
گریہ سے میری آسماں ہوا جو لال لال
دنیا کو تیری گال کا غازہ دکھائی دے
یہ عشق ہی امیر جو تیرے سفر کا ہو
ہر ذرہ تجھ کو یار کا رستہ دکھائی دے
تمام اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے
الفت کا رنگ ہو تو پھر گہرا دکھائی دے
اٹی ہیں میری آنکھیں زمانوں کی دھول سے
ہے معجزہ کہ اب ترا چہرا دکھائی دے
اس عہدِ نو بہار نے لوٹا مِرا سکوں
آنکھوں کو کوئی نقش پرانا دکھائی دے
لازم ہے دردِ دل پہ نظر کا شعور بھی
آنکھیں ہوں اشکبار تو پھر کیا دکھائی دے
گریہ سے میری آسماں ہوا جو لال لال
دنیا کو تیری گال کا غازہ دکھائی دے
یہ عشق ہی امیر جو تیرے سفر کا ہو
ہر ذرہ تجھ کو یار کا رستہ دکھائی دے
تمام اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے