ایم اے راجا
محفلین
برستی ہے آتش ہوا کے پروں سے
نہ ایسے میں نکلے گا کوئی گھروں سے
یہ بچے جلیں گے یوں سڑکوں پہ کبتک
یہ پوچھو زمانے کے چارہ گروں سے
کہاں تک یہ طوفان چلتے رہیں گے
ردائیں سرکتی رہیں گی سروں سے
رہے کیوں اداسی ہی عاشق کی قسمت
چلو چل کہ جانیں یہ ہم دلبروں سے
جو سر پر چڑھا نشۂ غم ہے راجا
اتر بھی سکے گا یہ چارہ گروں سے؟
نہ ایسے میں نکلے گا کوئی گھروں سے
یہ بچے جلیں گے یوں سڑکوں پہ کبتک
یہ پوچھو زمانے کے چارہ گروں سے
کہاں تک یہ طوفان چلتے رہیں گے
ردائیں سرکتی رہیں گی سروں سے
رہے کیوں اداسی ہی عاشق کی قسمت
چلو چل کہ جانیں یہ ہم دلبروں سے
جو سر پر چڑھا نشۂ غم ہے راجا
اتر بھی سکے گا یہ چارہ گروں سے؟