قیصرانی
لائبریرین
اس لئے کہ یہ ایک خاص فقہہ کے مذہبی تصورات کے عین مطابق ہےہمیں یہ بات اب تک سمجھ نہیں آئی کہ جب بھی کہیں قوانین اسلامی کے نفاذ کا اعلان کیا جاتا ہے تو سب سے پہلے فوجداری قوانین کیوں نافذ کیے جاتے ہیں؟؟!!
اگر ان قابل مذمت اعمال سے معاشرہ کو بزور باز رکھا جائے تو ان کے پاس متبادل؟
مثلا معاشرہ میں معاشی ناہمواری موجود ہے، اور چوری کی شرعی سزا یا ڈکیٹی کی حد قانونا نافذ کردی جائے تو ظاہر ہے غیر متفق افراد اور میڈیا کو پروپیگنڈا کا موقع مل جائے گا۔
حکومت کو پہلے اپنے وسائل کے ذریعہ اسلامی معاشی نظام نافذ کرنا چاہیے اس کے بعد اس پر فوجداری قانون۔
اگر معاشرہ میں بدعنوانی اور کالابازی عام ہو، تو اس کے روکنے کے لیے فوجداری قانون نافذ کرنے سے قبل ان جرائم سے نفرت پیدا کرنے کا سامان کیا جانا چاہیے، ان وجوہات کا سد باب کیا جانا چاہیے جن کی وجہ سے معاشرہ میں یہ خرابیاں پنپتی ہیں۔
یہ عین اسلامی مزاج کے مطابق ہے۔
مجھے تو آج تک یہ سمجھ نہیں آ سکی کہ ساری دنیا میں اسلام کا ماما (سوری ٹو سے) بننے والا سعودی عرب اپنے گریبان میں کیوں نہیں جھانک کر دیکھتا؟