برونائی دارالسلام میں اسلامی شرعی قوانین کا نفاذ

یہ میں اوپر کوئی سو بار باور کر ا چکا ہوں کہ اہل مغرب کو برونائی میں شریعت کے نفاذ پر پِسو نہیں پڑے ہوئے بلکہ برونائی کے سلطان اور اسکے شاہی خاندان کی غیر اسلامی غیر شرعی عیاشیوں پر اعتراض ہے جنکو ان شرعی احکامات سے بر از زمہ قرار دیا جا رہا ہے جبکہ عام عوام پر ان قوانین کو نافذ کیا جا رہاہے(منافقانہ نظام)۔ اب کھوپڑی میں کچھ عقل گھسی یا بھوسا ہی ہے؟ :D
یہ ایک نئی اطلاع ہے کہ شاہی خاندان ان قوانین سے مستثنیٰ ہوگا۔۔۔اگریہ بات خبر میں کہی گئی ہے تو پھر تو آپ سے اتفاق ہے۔۔۔ اور اگر نہیں بلکہ ایجادِبندہ ہے ،تو لگتا ہے کہ آپ بھی سکھوں کی طرح ہور چوپو کے نعرے بلند کرتے ہوئے پڑوسی گاؤں کے کھیتوں کو آگ لگانے کیلئے بلوائی اکٹھے کر رہے ہیں۔۔۔:D
جہاں تک کھوپڑی میں عقل یا بھوسے کا سوال ہے، تو اس بات پر غور کیا جاسکتا ہے۔۔۔۔ لیکن آپکے مراسلوں سے لگ رہا ہے کہ جناب کی اوپر کی منزل میں اتنا کاٹھ کباڑ اکٹھا ہوچکا ہے کہ مزید کسی شئے کی شائد گنجائش نہیں ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
یہ ایک نئی اطلاع ہے کہ شاہی خاندان ان قوانین سے مستثنیٰ ہوگا۔۔۔ اگریہ بات خبر میں کہی گئی ہے تو پھر تو آپ سے اتفاق ہے۔۔۔ اور اگر نہیں بلکہ ایجادِبندہ ہے ،تو لگتا ہے کہ آپ بھی سکھوں کی طرح ہور چوپو کے نعرے بلند کرتے ہوئے پڑوسی گاؤں کے کھیتوں کو آگ لگانے کیلئے بلوائی اکٹھے کر رہے ہیں۔۔۔ :D
جہاں تک کھوپڑی میں عقل یا بھوسے کا سوال ہے، تو اس بات پر غور کیا جاسکتا ہے۔۔۔ ۔ لیکن آپکے مراسلوں سے لگ رہا ہے کہ جناب کی اوپر کی منزل میں اتنا کاٹھ کباڑ اکٹھا ہوچکا ہے کہ مزید کسی شئے کی شائد گنجائش نہیں ہے۔
اسی بات پر تو شروع سے اختلاف ہو رہا ہے کہ یہ قوانین بنائے ہی عوام کے لئے گئے ہیں۔ آپ آج کل غور سے نہیں پڑھ رہے :)
 
اسی بات پر تو شروع سے اختلاف ہو رہا ہے کہ یہ قوانین بنائے ہی عوام کے لئے گئے ہیں۔ آپ آج کل غور سے نہیں پڑھ رہے :)
لیکن موصوف نے جو خبر یا آرٹیکل پوسٹ کیا ہے اس میں تو ایسی کسی بات کا ذکر نہیں۔۔۔اگر آپ نشاندہی کردیں تو زیادہ بہتر ہوگا۔۔۔:)
 

arifkarim

معطل
یہ ایک نئی اطلاع ہے کہ شاہی خاندان ان قوانین سے مستثنیٰ ہوگا۔۔۔ اگریہ بات خبر میں کہی گئی ہے تو پھر تو آپ سے اتفاق ہے۔۔۔

اوپر میرے ایک مراسلہ میں جہاں آپنے بغیر دیکھے بے اختیار پر مزاح کی ریٹنگ دی ہے۔ وہاں میں اسبات کا اثبوت بھی فراہم کر چکا ہوں:
596f7faa68a034122325eebf664491b6.jpg
 
اس سے یہ کہاں ثابت ہورہا ہے کہ یہ قوانین شاہی خاندان پر لاگو نہیں ہونگے۔۔۔۔میں قانونی زبان کے بارے میں زیادہ تو نہیں جانتا لیکن شائد اس کلاز کا مقصد یہی ہے کہ صوابدیدی اختیارات استعمال کرکے ملک کا سربراہ کسی کیس میں رحم کی اپیل وغیرہ پر اپنا فیصلہ دے سکتا ہے۔۔۔
 

arifkarim

معطل
اس سے یہ کہاں ثابت ہورہا ہے کہ یہ قوانین شاہی خاندان پر لاگو نہیں ہونگے۔۔۔ ۔میں قانونی زبان کے بارے میں زیادہ تو نہیں جانتا لیکن شائد اس کلاز کا مقصد یہی ہے کہ صوابدیدی اختیارات استعمال کرکے ملک کا سربراہ کسی کیس میں رحم کی اپیل وغیرہ پر اپنا فیصلہ دے سکتا ہے۔۔۔
یہ بے منطقی سا جواب یا دلیل ہے۔ جب دین اللہ کا۔ حدود اللہ کی تو رحم کے فیصلے کا اختیار بھی صرف اسی ذات الٰہی کو ہونا چاہئے۔ نہ کہ ایک بدچلن، عیاش، دنیاوی و سیاسی خواہشات کے پتلے سلطان کو۔ :D
 
یہ بے منطقی سا جواب یا دلیل ہے۔ جب دین اللہ کا۔ حدود اللہ کی تو رحم کے فیصلے کا اختیار بھی صرف اسی ذات الٰہی کو ہونا چاہئے۔ نہ کہ ایک بدچلن، عیاش، دنیاوی و سیاسی خواہشات کے پتلے سلطان کو۔ :D
اسلامی حکومت میں سربراہ مملکت کو اتنا تو اختیار ہوتا ہی ہے، آپ لوگ خود کئی بار مثال پیش کرچکے ہیں کہ حضرت عمر نے قحط کے دنوں میں چوری کی اس سزا کو موقوف کردیا تھا۔۔۔دوسرے یہ کہ یہ کہنا ابھی بہت قبل از وقت ہے ( بلکہ ہور چوپو والے واقعے کے مصداق ہے) کہ شاہی خاندان پر ان قوانین کا اطلاق نہیں ہوگا۔۔۔۔
 

arifkarim

معطل
اسلامی حکومت میں سربراہ مملکت کو اتنا تو اختیار ہوتا ہی ہے، آپ لوگ خود کئی بار مثال پیش کرچکے ہیں کہ حضرت عمر نے قحط کے دنوں میں چوری کی اس سزا کو موقوف کردیا تھا۔۔۔ دوسرے یہ کہ یہ کہنا ابھی بہت قبل از وقت ہے ( بلکہ ہور چوپو والے واقعے کے مصداق ہے) کہ شاہی خاندان پر ان قوانین کا اطلاق نہیں ہوگا۔۔۔ ۔
چونکہ یہ وہابی شرعی قوانین سعودی نظام شریعت سے مستعار لیا گیا ہے تو ظاہر ہے کسی خاص سیاسی، معاشی،سماجی سوچی سمجھی پلاننگ یا سازش کے تحت ہی ایسا کیا گیا ہے۔ وگرنہ برونائی کے عیاش سلطان کو اچانک اتنے سالوں بعد یہ قوانین برونائی میں نافذ کرنے کا خیال کہاں سے آگیا؟ اسکو یقینا اپنے غیرشرعی،غیرآئینی، غیر اسلامی تخت و تاج کے اُلٹ جانے کا خطرہ ہوگا جو آل سعود کی طرح اپنے علاقے کا امیرالمؤمنین بننے جا رہا ہے۔
 
اسلام اور مسلمان کا جہاں ذکر ہوگا،، اس کو کٹھمل سونے نہیں دیتا ہے
مجھے پہلے شک تھا کہ یہ کون ہے اب یقین بنتا جارہا ہے میں اس کو ذلیل تو نہیں کررہا لیکن اس کے ساری لڑیاں، سارے اقتباسات وغیرہ
مسلمان اور اسلام کے ہی خلاف ہے
اللہ پاک ان لوگوں کو ھدایت نہیں دیتا جو اس کے طلبگار نہیں، اور جو منہ پھیرے اندھیرے کی طرف چل پڑے ہیں انکو بھی راہ راست نہیں ہوگی
کیونکہ حق کی روشنی کے بعد اندھیرے میں چلنا اس کی اپنی غلطی یا ضد ہے۔
Xboy بھائی یه عارف کریم صاحب کا تبصره کس قسم کا ھے کیا انھیں اسلام اور اسلامی قوانین پسند نھیں ؟
الله کریم انھیں هدائت کے نور سے نوازے.
 

arifkarim

معطل
Xboy بھائی یه عارف کریم صاحب کا تبصره کس قسم کا ھے کیا انھیں اسلام اور اسلامی قوانین پسند نھیں ؟
الله کریم انھیں هدائت کے نور سے نوازے.
مجھے اسلام یا اسلامی قوانین سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ لیکن جس طریقہ سے انکو موجودہ معاشرے پر مسلط کیا جاتاہے اس سے یقیناً اختلاف ہے۔ پہلی چیز جو اس بحث و مباحثہ کے بعد سامنے آئی ہے جو زیادہ اختلاف پیدا کرتی ہے وہ ان قوانین کو نافذ کرنے والے بادشاہوں، سلطانوں کا دوغلہ پن اور منافقت ہے۔ وہ ان اسلامی قوانین کو اپنی ذات اور آل اولاد سے بچا کر رکھتے ہیں۔ یا اپنی ناجائز حکومت بچانے کیلئے ان قوانین کا غلط استعمال کرتے ہیں۔
دوسرا بڑا اختلاف ان اسلامی سزاؤں کا معاشرے کے موجودہ حالات و واقعات دیکھے بغیر جبراً واجب کرنا ہے۔ جیسا کہ اس دھاگہ میں ایک بے گناہ سوڈانی عورت کو صرف اس بات پر موت کی سزا دے دی گئی کہ اسکا باپ مسلمان تھا جبکہ اسکی بچپن سے پرورش ایک عیسائی گھرانے میں ہوئی اور شادی بھی ایک عیسائی شخص سے ہی کی۔ اب اس عورت کو سوڈان کی اسلامی شرعی عدالت نے کچھ عرصہ کی مہلت دی ہے کہ واپس مسلمان ہو جائے یا پھانسی کی سزا کیلئے تیار رہے۔ اب آپ ہی بتائیں کیا یہ اسلامی سزا درست ہے؟ ایک بچی جسکا باپ مسلمان تھا اسکو بچپن میں خود ہی عیسائی ماں کی پرورش میں چھوڑ کر چلا جائے اور جب وہ بچی بلوغت میں آکر عیسائی ہو جائے اور عیسائی مرد سے شادی کر لے تو اس "گناہ" پر وہ موت کی مستحق ہے؟ کیا یہ ہے شریعت کا نفاذ؟ لاحول ولاقوۃ۔ ہدایت کی ضرورت مجھے نہیں ان جاہل اسلامی علماء اور قاضیوں کو ہے جو لکیر کے فقیر بغیر کسی کیس کا سياق و سباق سمجھے اندھوں کی طرح بے گناہوں کو موت اور کوڑوں کی سزائیں دیتے چلے جاتے ہیں!
 

طالوت

محفلین
اول تو کسی کے اسلام سے پھر جانے پر موت کی سزا ہی درست نہیں اور اگر یہ معاملہ ایسا ہی جیسا بیان کیا گیا ہے تو ان سزا دینے والوں کی جہالت پر کوئی شبہ نہیں۔
 

arifkarim

معطل
اول تو کسی کے اسلام سے پھر جانے پر موت کی سزا ہی درست نہیں اور اگر یہ معاملہ ایسا ہی جیسا بیان کیا گیا ہے تو ان سزا دینے والوں کی جہالت پر کوئی شبہ نہیں۔
مجھے تو ان سزا دینے والوں کی جہالت سے زیادہ ان سزاؤں کو عملی جامہ پہنانے والے جلادوں پہ زیادہ تشویش ہوتی ہے۔ یہ اسلامی تعلیمات میں ہی ہے کہ ظلم کرنے والے سے بڑا ظلم کا ساتھ دینے والا ہوتا ہے۔ مطلب ایک ظالم حاکم اپنے ملازمین کی رضامندی کے بغیر کچھ بھی نہیں کر سکتا۔ ظلم کیخلاف بغاوت کرنا تو عین اسلامی بلکہ شریعت کا حصہ ہے۔ یہاں الٹا شریعت کے ذریعہ ایک ظالمانہ، غیر منصفانہ نظام عوام پر مسلط کیا جا رہا ہے۔ اور ملازمین چپ چاپ خاموش تماشائی بنے بیٹھے حاکم وقت سے اس ظلم کے بدلے ماہانہ تنخواہ کے طلب گار تاکہ گھر کی روزی روٹی لگی رہے۔ یہاں آپکو بہت سے سعودی و مصری جلادوں کے ویڈیو انٹرویوز مل جائیں گے جو بڑے فخریہ انداز میں اپنے اس عظیم "پیشہ" کا ذکر کرتے پائے گئے:
http://www.news.com.au/world/execut...f-killing-people/story-fndir2ev-1226750992636

ایک مرتبہ زار روس سے کسی نے پوچھا کہ آپ اس قدر وسیع و عریض جغرافائی رقبہ پہ محیط ملک پر کیسے حکمرانی کر لیتے ہیں تو اس زار نے بڑے آرام سے جواب دیا:
میں روس کا حکمران نہیں، وہ دس ہزار روسی کلرک ہیں جو سارا سال اسکی حکومتی بیروکریسی چلاتے ہیں۔:D
http://thinkexist.com/quotation/i_do_not_rule_russia-ten_thousand_clerks/167111.html

الغرض کسی بھی قومی حکم یا قانون کی عملی اطاعت یا نفی کرنے والے اس وطن کے اصل حکمران ہوتے ہیں۔ آج پوری قوم آئین پاکستان یا دستور اساسی پر عمل در آمد بند کر دے تو کل مملکت خدادادپاکستان یہ جا وہ جا۔ :D پہلی جنگ عظیم کے آخری سالوں میں روس میں آخر کار ایسا وقت آگیا جب یہ دس ہزار کلرک روسی کسانوں، مزدوروں کے انقلاب روس سے جا ملے اور یوں زار روس کا بمع خاندان شاہی گولیاں مار کر ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاتمہ کر دیا گیا۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Shooting_of_the_Romanov_family
 
آخری تدوین:
Top