سعود عثمانی برون ِ دیوار و در گئی تھیں ، ورائے حد نظر گئی تھیں - سعود عثمانی

برون ِ دیوار و در گئی تھیں ، ورائے حد نظر گئی تھیں
وہ عشق پیچاں کی سرخ بیلیں جو مجھ میں گہری اتر گئی تھیں
میں ایک دن جب ادھر سے گزرا ، تو پھر وہ منظر نظر سے گزرا
اسی طرح سے وہ سبز شاخیں سنہرے پھولوں سے بھر گئی تھیں

جنہوں نے مجھ کو جگائے رکھا ۔ تمام شب جگمگائے رکھا
سحر ہوئی تو وہ شوخ کرنیں نہ جانے یکدم کدھر گئی تھیں

وہ لمحۂ جاں گسل نہ بہلا ، کسی طرح سے بھی دل نہ بہلا
مکالمے رائیگاں گئے تھے ، خموشیاں بے اثر گئی تھیں

(سعود عثمانی )
 
Top