جنید اقبال
محفلین
اسلامی آداب معاشرت میں بسم اللہ کو اہم مقام حاصل ہے ہمیں ہمارے ہادی و مرشد علیہ الصلوۃ والسلام نے یہ سبق دیا ہے کہ ہر کام بسم اللہ سے شروع کرو۔ بلکہ یہاں تک فرمایا :
مقصد یہ ہے کہ ہر کام چھوٹا ہو یا بڑا کرتے وقت انسان اپنے کار ساز حقیقی کا نام لینے کا خوگر ہو جائے تاکہ اس کی برکت سے مشکلیں آسان ہوں ۔ اس کی تائید و نصرت پر اس کا توکل پختہ ہو جائے۔ نیز جب اسے ہر کام شروع کرتے وقت اللہ کا نام لینے کی عادت ہو جائے گی تو وہ ہر ایسا کام کرنے سے رک جائے گا جس میں اس کے رب تعالی کی ناراضگی ہو ۔
اغلق بابک واذکر اسم اللہ واطفي مصباحک واذکراسم اللہ و خمراناءک واذکراسم اللہ واوک سقاءک واذکراسم اللہ (تفسیر القرطبی)
ترجمہ : دروازہ بند کروں تو اللہ کا نام لیا کرو۔ دیا بجھا دو تو اللہ کا نام لیا کرو۔ اپنے برتن ڈھانپو تو اللہ کا نام لیا کرو۔ اپنی مشک کا منہ باندھو تو اللہ کا نام لیا کرو۔
مقصد یہ ہے کہ ہر کام چھوٹا ہو یا بڑا کرتے وقت انسان اپنے کار ساز حقیقی کا نام لینے کا خوگر ہو جائے تاکہ اس کی برکت سے مشکلیں آسان ہوں ۔ اس کی تائید و نصرت پر اس کا توکل پختہ ہو جائے۔ نیز جب اسے ہر کام شروع کرتے وقت اللہ کا نام لینے کی عادت ہو جائے گی تو وہ ہر ایسا کام کرنے سے رک جائے گا جس میں اس کے رب تعالی کی ناراضگی ہو ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ترجمہ : اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔