بس ایک ہی تو سہارا نہیں ۔ کشور کمار

ظفری

لائبریرین


جیون مٹانا ہے دیوانہ پن ،کوئی پیار جیون سے پیارا نہیں
سارے جہاں کی امانت ہے یہ ، یہ جیون تمہارا ، تمہارا نہیں
جینے کے لاکھوں سہارے یہاں ، بس اک ہی تو سہارا نہیں

اگر کوئی دنیا سے روٹھے تو کیا ، کوئی پھول کھلتے ہی ٹوٹے تو کیا
ستارے ہیں لاکھوں آکاش پر ، بس ایک ہی تو ستارہ نہیں

سارے جہاں کی امانت ہے یہ ، یہ جیون تمہارا ، تمہارا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔

کسی کے ارادوں کی خاطر جیو ، کسی کی مرادوں کی خاطر جیو
خیالوں میں بھی تو جینا ہے زندگی ، جینا کیوں تمہیں گوارا نہیں

سارے جہاں کی امانت ہے یہ ، یہ جیون تمہارا ، تمہارا نہیں ۔۔۔۔۔۔

کیسی اداسی یہ کیسا ہے سوگ ، جیون میں آتے ہیں جاتے ہیں لوگ
نیا کوئی ساتھی کھڑا راہوں میں ، اُسے پیار سے کیوں پکارا نہیں

جیون مٹانا ہے دیوانہ پن ،کوئی پیار جیون سے پیارا نہیں
سارے جہاں کی امانت ہے یہ ، یہ جیون تمہارا ، تمہارا نہیں
جینے کے لاکھوں سہارے یہاں ، بس اک ہی تو سہارا نہیں
 

زبیر مرزا

محفلین
زبردست - میں نے پہلی بار سنا ہے - شاعری بہت منفرد ہے
لاؤڈ تھنکنگ سا لگتا ہے خود کو باورکراتا کچھ سمجھاتا ہوا
 
Top